The news is by your side.

مصنوعی بارش کیسی کی جاتی ہے ؟

متحدہ عرب امارات میں زیادہ درجہ حرارت اور گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے مصنوعی بارشوں کا سہارا لیا جارہا ہے ۔ دبئی میں ڈرونز کو بادلوں میں بھیج کر ان سے بجلی کا اخراج کروایا جاتا ہے بجلی کے ان جھٹکوں سے بادل بارش برسانے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ اس تکنیک کو کلاؤڈ سیڈنگ کا نام دیا گیا ہے ۔

کلاؤڈ سیڈنگ کو برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے بنایا ہے ۔ پراجیکٹ ہیڈ کے مطابق دبئی میں اتنے بادل موجود ہیں جو بارش برسانے کے لئے کافی ہیں ۔ جب بادل تعداد میں زیادہ اور ایک جگہ اکھٹے ہوں تو بجلی کا جھٹکا ان سے پانی کے اخراج کی وجہ بن جاتا ہے ۔ اس پراجیکٹ کے لئے دبئی کی انتظامیہ نے ڈیڑھ کروڑ ڈالر مختص کئے ہیں ۔

دبئی میں ایسے طریقے ڈھونڈنے پر بھی کام ہورہا ہے جو بارش کے پانی کو بخارات بن کر اڑنے کے بجائے سطح پر محفوظ رکھ سکے ۔ اس پروجیکٹ کو عملی طور پر کامیاب کرنے کے لئے دبئی 130 ڈیم بنائے گا ۔ ان ڈیمز میں پانی کے ذخیرہ کی گنجائش 12 کروڑ کیوبک میٹر تک بڑھائی جائے گی ۔ دبئی انتظامیہ کے مطابق زیادہ ڈیموں کی تعمیر اور پانی کو محفوظ بنانے کے طریقوں پر تحقیق جاری ہے ۔ اس پروجیکٹ کا مقصد بارشوں کے پانی کو سیدھا ذخائر تک پہنچانا ہے تاکہ پانی کی ایک بوند بھی ضائع نہ ہو ۔

 

تبصرے بند ہیں.