The news is by your side.

مینار پاکستان پر پیش آنے والے نازیبا واقعہ پر عثمان بزدار برہم

عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس لاہور میں ہوا ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت ، انسپکٹر جنرل پولیس ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور وزیر اعلی کے پرنسپل سیکریٹری نے شرکت کی ۔  اس اجلاس میں مینار پاکستان پر ہونے والے واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ۔

وزیر اعلی عثمان بزدار پولیس کے تاخیر سے رد عمل اور فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی پر برہم ہوئے ۔ پولیس کی کاروائی اگر بروقت ہوتی تو واقعہ کی سنگینی کم ہوسکتی تھی ۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پولیس سے بہت توقعات ہوتی ہیں اور پولیس کو عوامی امنگوں کے مطابق فرائض کی انجام دہی کو ممکن بنانا چاہئے ۔

وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر ڈی آئی جی آپریشنز کو او ایس ڈی بنادیا گیا ۔ اس کے علاوہ ناقص کاکردگی پر ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی کو عہدوں سے برطرف کردیا گیا ۔ فرائض سے غفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او لاری اڈہ معطل کردئے گئے ۔ اس کے علاوہ گریٹر اقبال پارک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر بھی برطرف کردیئے گئے ہیں ۔

ویزر اعلی کو اس واقعہ سے متعلق تمام پہلوؤں سے آگاہ کیا گیا ۔ پولیس کے ریسپانس کی تاخیر پر بھی بات کی گئی ۔ واقعہ سے متعلق ہونے والی اب تک کی پیش رفت کو بھی وزیر اعلی کے علم میں لایا گیا ۔

انسپکٹر جنرل پولیس نے ملزمان کی شناخت و گرفتاری سے متعلق وزیر اعلی کو آگاہ کیا ۔ اس کے علاوہ سیکریٹری ہاؤسنگ نے گریٹر اقبال پارک میں پی ایچ اے کی سیکیورٹی کی ذمہ داریوں اور مبینہ غفلت کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کی ۔ اس موقع پر عثمان بزدار نے کہا کہ خاتون سے دست درازی کے معاملہ پر عوام دکھی ہے ۔ جہاں جس نے جیسی بھی غفلت کی وہاں قانون کے مطابق کروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ خاتون کے ساتھ دلی ہمدردی ہے ۔ قانون کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا تاکہ انصاف کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے ۔

 

تبصرے بند ہیں.