افغانستان کی خواتین فٹ بالرز انسانی بنیادوں پر جاری کئے گئے ہنگامی ویزوں کے اجراء کے بعد طورخم کے راستہ پاکستان پہنچ گئیں ۔
ان خواتین فٹ بالرز کو کھیل سے وابستگی کی وجہ سے طالبان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں ۔ اس صورتحال میں پاکستان نے ان کی مدد کرتے ہوئے ویزے جاری کئے ۔ یہ خواتین فٹ بالرز پشاور سے لاہور پہنچیں جہاں انہیں پی ایف ایف ہیڈ کواٹر میں ٹھہرایا گیا ۔
ان فٹ بالرز کو ابتدائی طور پر قطر روانہ ہونا تھا جہاں یہ 2022 میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی سہولت گاہ میں قیام کرتیں لیکن کابل بم دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال کیوجہ سے یہ ملک سے نہ نکل سکیں ۔ ان میں سے بیشتر خواتین کھلاڑی آسٹریلیا حکومت کے تعاون سے افغانستان سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھیں تاہم جونئیر کھلاڑی پاسپورٹ اور سفری دستاویزات نہ ہونے کے باعث ملک نہیں چھوڑ سکی تھیں ۔ 32 کھلاڑی اور ان کے اہل خانہ سمیت 115 مجموعی افراد کو پاکستان لانے میں برطانوی غیر سرکاری تنظیم فٹبال فار پیس نے حکومت پاکستان اور پاکستان فٹبال فیڈریشن کے تعاون سے اس ہجرت کو ممکن بنایا ۔
تبصرے بند ہیں.