The news is by your side.

افغان فوج پر امریکا کی سرمایہ کاری

طالبان کے سامنے گٹھنے ٹیکنے والی افغان فوج پر امریکا بہادر نے 83 ارب ڈالر خرچ کئے جو پاکستانی روپے میں 13 ہزار 647 ارب بنتے ہیں ۔

فرانسیسی خبررساں ادارہ کے مطابق افغان فوج کو جدید جنگی آلات جن میں جنگی جہاز ، ہیلی کاپٹرز ، ڈرون طیارے ، بکتر بند گاڑیاں ، اندھیرے میں دیکھنے والی خصوصی گاگلز اور آخر میں اب جدید ترین بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز بھی دے دئے لیکن تقدیر کا لکھا پھر بھی نہ بدلا جاسکا ۔ افغان فوج طالبان کے مقابلہ میں ان ہتھیاروں کا وہ فائدہ نہ اٹھا سکی جس کی توقع امریکا کو تھی ۔

امریکا کے اسپیشل انسپکٹر جنرل نے کانگریس میں پچھلے ہفتہ جو رپورٹ جمع کروائی اس کے مطابق افغان فوج میں جدید آلات حرب استعمال کرنے کی قابلیت ہی نہیں تھی ۔ امریکا نے افغانستان میں جو فوج 70 ہزار طالبان جنگجوؤں کے مقابلہ میں کھڑی کی اس کی تعداد 3 لاکھ تھی ۔ جن میں سے ایک لاکھ 85 ہزار تو نئے بھرتی شدہ فوجی تھے باقی افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے ۔

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ ایک لاکھ 85 ہزار میں سے صرف 60 فیصد ہی تربیت یافتہ تھے ۔ افغان فوج کی 25 فیصد نفری ہر سال فوج چھوڑ دیتی جس کے لئے نئے سرے سے بھرتی اور تربیت کا آغاز کرنا پڑتا تھا ۔ افغان فوج کی تنخواہیں دینا امریکا کی ذمہ داری تھی لیکن اپریل میں انخلاء کے بعد امریکا نے یہ ذمہ داری کابل کی حکومت کو سونپی جو اس کی بجا آوری میں ناکام رہی ۔ افغان فوجیوں نے فوج کے سوشل میڈیا کے شکایتی سیل میں تنخواہیں نہ ملنے ، بیرکوں میں کھانے اور بارود کی عدم فراہمی سے متعلق شکایات درج کروائی تھیں ۔

 

تبصرے بند ہیں.