The news is by your side.

جاپان ایٹمی حملہ : 76 برس گزر گئے

6 اگست 1945 دوسری جنگ عظیم کا تاریخی موقع جب لٹل بوائے نامی ایٹم بم ہواباز پال ٹائبٹس نے گرایا تھا جو بعد ازاں برگیڈئیر جنرل کے عہدہ تک پہنچا۔  لٹل بوائے کو زمین تک پہنچنے میں 43 سیکنڈز لگے تھے ۔ اس حملہ میں ایک لاکھ چالیس ہزار افراد فی الفور جل کر ہلاک ہوئے تھے اور ہزاروں زخمی ہوئے ۔ شہر کی 30 فیصد آبادی کا خاتمہ ہوگیا تھا ۔ شہر لاشوں سے اٹ گیا تھا ۔

اس کے تین دن بعد 9 اگست کو فیٹ مین نامی ایٹم بم کو ناگا ساکی پر ہوا باز میجر چارلز سوینی نے گرایا تھا. اس کے نتیجہ 64 ہزار افراد لقمہ اجل بنے اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے ۔ اس حملہ میں ناگاساکی میں تین دن تک ہولناک آگ لگی رہی تھی ۔

یورینیم سے متاثرہ شہری اس حملہ سے مہلک امراض کا شکار ہوگئے ۔ اب بھی اس حملہ سے متاثرہ افراد میں نسل در نسل جسمانی معذوریاں اور اندرونی پیچیدگیاں منتقل ہورہی ہیں ۔ زندگی معمول پر آکر بھی معمول پر نہیں رہی ۔

1945 میں جاپان میں زندگی بہت دشوار ہوگئی تھی ۔ خواراک نایاب ہوگئی تھی ۔ سبزیوں کی پیداوار نہیں رہی تھی ان کی قیمتیں سونے کے بھاؤ ہوگئی تھیں ۔ پیٹرول عنقا ہوگیا تھا ۔

آج اس واقعہ پر پورا جاپان سوگوار ہے ۔ جاپان کے شہر ہیروشیما کے پیس میموریل پارک میں ہزاروں افراد ایٹمی حملوں میں مرنے والوں سے اظہار تعزیت کے لئے جمع ہیں ۔ جاپان کے وزیر اعظم نے حملہ میں مارے جانے والوں کی یادگار پر پھول چڑھائے ۔ اس موقع پر منعقد تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم جاپان نے ملک کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

تبصرے بند ہیں.