پانی کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے سندھ کے تینوں بیراج پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ حالت ابتر ہورہی ہے ۔
اس قلت کی وجہ بلوچستان سے آنے والے پانی میں کمی بتائی جارہی ہے ۔ اس وقت گڈو اور سکھر بیراج کو بالترتیب 19 اور 14 فیصد کی قلت کا سامنا ہے ۔
محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق سکھر بیراج سے 7 اگست کو 48 گھنٹوں میں 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی کا اخراج ہوا ۔ بیراج کی سطح کو صرف 10 دن کے لئے ہی 200 فٹ پر رکھا جاسکتا ہے تاکہ نہروں کو بہاؤ فراہم کیا جاسکے ۔
7 اگست کو پانی کا بہاؤ جو 2 لاکھ سے اوپر تھا 13 اگست کو صرف 84 ہزار 350 کیوسک رہ گیا ہے ۔ یہ ایک خطرناک صورتحال بن رہی ہے ۔
نہری آبپاشی کے لئے بیراج کو تقریبا 1 لاکھ پچاس ہزار کیوسک پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور کوٹری بیراج کو اس بہاؤ کی ضرورت ہے ۔ اس کے علاوہ چاول کی فصل کے لئے سکھر بیراج کو بھی مطلوبہ بہاؤ چاہئے ۔
تبصرے بند ہیں.