پیر بروز 4 اکتوبر کی شب 9 بج کر 46 منٹ پر دنیا بھر میں فیس بک ، واٹساپ اور انسٹاگرام کے اچانک ٹھپ ہوجانے کے باعث ہزاروں لاکھوں صارفین کے لئے مشکلات کا سبب بن گیا ۔
فیس بک کے ماتحت کام کرنے والی ایپس واٹساپ اور انسٹاگرام کی سروسز پاکستان سمیت دنیا بھر میں اچانک سے بند ہوگئیں تھیں ۔ ان ویب سائٹس کے بند ہوجانے کی تاحال وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں ۔
اس بندش سے سب سے زیادہ واشنگٹن اور پیرس جیسے شہروں کی آبادی زیادہ متاثر ہوئی ۔ مذکورہ ایپس رواں سال مارچ میں بھی 40 منٹ تک متاثر رہی تھیں ۔
8 گھنٹے کے بعد یہ سوشل میڈیا سائٹس اپنی سروسز بحال کرنے میں کامیاب ہوئیں ۔ تاہم دنیا کے کچھ شہر اب بھی ان سائٹس کی بندش سے گزر رہے ہیں ۔
واٹساپ نے ٹوئٹر کے ذریعہ اس صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا ہمیں معلوم ہے کہ صارفین کو واٹساپ کے استعمال میں مسائل کا سامنا ہے ۔ ہم اس صورتحال کو معمول پر لانے کی کوشش کررہے ہیں اور اپنے صارفین کو اس مسلہ کی بنیادی وجوہات کے بارے میں آگاہ کریں گے ۔
فیس بک ، انسٹا اور واٹساپ کے پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہیں ۔ ان ایپس کے بند ہوجانے کے بعد لوگوں نے ٹوئیٹر کے ذریعہ ان ایپس کی بندش پر بات کی ۔ ٹوئیٹر انتظامیہ نے اپنے پورٹل پر لوگوں کو ویلکم کرتے ہوئے ہیلو کہا ۔
اس بندش سے امریکی اسٹاک ایکسیچنج میں فیس بک کے شئیرز کی قیمت 5 اعشاریہ 5 فیصد گرگئی ۔
فیس بک کے بند ہونے کا واقعہ شاذو نادر ہی کبھی ہوتا ہے ۔ لیکن اس کی وقتی بندش بھی کروڑوں صارفین کی مشکلات میں اضافہ کردیتی ہے ۔ فیس بک اس حوالہ سے وجوہات کا کوئی معقول جواز نہیں دیتی بلکہ معمول کی دیکھ بھال کے آپریشن میں خرابی واقع ہوئی کہکر بات ختم کردیتی ہے ۔ مسلہ کی وضاحت پر کمپنی کا کوئی بیان سامنے نہیں آتا ۔
اس تازہ واقعہ پر بھی کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو پیش آنے والی تکلیف کے لئے معذرت خواہ ہیں ۔ ہم جانتے ہیں اس وقت کروڑہا لوگوں کو ہماری ایپس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ ہم چیزوں کو معمول پر لانے کے لئے کام کررہے ہیں تاہم کمپنی ترجمان نے مسئلہ کی نوعیت پر کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی یہ بتایا کہ اس مسلہ کے حل میں کتنا وقت لگ سکتا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.