پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان اور سابق حکمرانوں پر ذور دیا کہ وہ مشاورت کے بعد ایک ہمہ جہت سیاسی ڈھانچہ تیار کریں ۔
جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی افغانستان میں خون خرابہ نہیں چاہتا ۔ انہوں نے مزید اس بارے میں کہا کہ پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔ افغانستان میں ہمارا ایلچی مختلف افغان شخصیات کے ساتھ رابطہ میں ہے ۔
وزیر خارجہ نے اس موقع پر بتایا کہ افغان وفد نے ان سے اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے ۔ کچھ امن دشمن عناصر حالات بگاڑنے کے لئے سر گرم ہیں ۔ یہ صورتحال افغان قیادت کا نیا امتحان ہے کہ وہ ایسے حالات سے کیسے نبٹیں گے ۔
سرحدوں کی حساس صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اس معاملہ پر تمام پڑوسی ممالک کو مل بیٹھ کر مشاورت سے کوئی لائحہ عمل بنانا چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ آئندہ کچھ دنوں میں پڑوسی ممالک کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ مشاورت کے بعد ایک جامع حکمت عملی پر کام کیا جاسکے ۔ ہمارا مقصد پر امن و مستحکم افغانستان ہے اور ہم اس سلسلہ میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ۔
تبصرے بند ہیں.