ٹوکیو اولمپکس میں پاکستانی شائیقین کی دلچسپی اس وقت عروج پر پہنچی جب گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اکیس سالہ نوجوان طلحہ طالب نے 67 کلو گرام کی کیٹیگری میں مجموعی طور پر 320 کلو گرام وزن اٹھا کر پانچویں پوزیشن حاصل کی ۔ مقابلہ میں ایک وقت ایسا بھی آیا جب طلحہ پہلی پوزیشن پر بھی رہے ۔ طلحہ نے اسنیچ میں 150 کلو اور کلین اینڈ جرک میں 170 کلو گرام وزن اٹھایا ۔ طلحہ کی یہ کامیابی بغیر کوچنگ اور سرکاری معاونت کے بغیر ایک مثال بن گئی ہے اگر یہ نوجوان اپنی کوششوں سے پانچویں پوزیشن حاصل کرسکتا ہے تو ٹریننگ سے یہ اولمپیک میڈ ل جیت بھی سکتا تھا ۔ اس خبر پر پاکستانی شائیقین نے کافی حوصلہ افزا کمنٹس سے نوجوان کو سراہااور اس کی حوصلہ افزائی کی ۔
پاکستانی کرکٹر شاداب خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو طلحہ طالب پر فخر ہے ۔ اسپانسرز اور اسپورٹس اتھارٹیز کو ایسے نوجوانوں کی مدد کرنی چاہئے تاکہ وہ پاکستان کے لئے میڈلز جیت سکیں ۔
پاکستانی وویمن ٹیم کی کھلاڑی جویریہ خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ تم جیتو یا ہارو، تم نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے ۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے جنرل مینیجر ریحان الحق نے اپنے ٹوئٹ میں یاد دلایا کہ انیس سو چھیتر کے بعد طلحہ طالب پہلا ویٹ لفٹر ہے جس نے پاکستان کی نمائندگی کی ۔ ہمیں اس بات پر خوشی منانی چاہئے ۔
تبصرے بند ہیں.