The news is by your side.

غلام فاطمہ : پاکستان وویمن کرکٹ کا مستقبل

کچھ لوگ خوش قسمتی کی دستک کے انتظار میں زندگی گزار جاتے ہیں  جبکہ کچھ لوگوں کے لئے خوش قسمتی انتطار کررہی ہوتی ہے کہ کب وہ عملی میدان میں آئیں اور ان پر کامیابی نچھاور کروں ۔ ایسا ہی واقعہ پاکستان میں جاری خواتین پاکستان کپ کے دوران دیکھنے میں آیا جب ایک نئی کھلاڑی غلام فاطمہ کی پھینکی گئی ایک بال نے مشہور آسٹریلوی بالر شین وارن کی 2005 میں اینڈریو اسٹراس کے خلاف پھینکی گئی ایک یادگار بال کی یاد تازہ کردی ۔

25 سالہ غلام فاطمہ اپنی اس جادوئی بال کے بعد سوشل میڈیا اسٹار بن گئی ہیں ۔ سوشل میڈیا پر پھینکی گئی دونوں بالوں کا موازنہ کیا جارہا ہے ۔ پاکستانی وویمن اسپینر کی تعریف میں لوگ مداح سرائی کررہے ہیں ۔ مخالف کھلاڑی فریحہ محمود جو اس گیند کا سامنا کررہی تھیں وہ بالکل بھی اس بال کو نہ سمجھ سکیں اور گیند آف سائیڈ سے تیزی سے گھومتی ہوئی وکٹوں میں گھس گئی ۔ یہ ایک جادوئی ڈلیوری تھی جو کرکٹ شائقین کے لئے ایک نئی کھلاڑی کی آمد کا اعلان بن گئی ۔

سیلاکوٹ سے تعلق رکھنے والی غلام فاطمہ کو اندازہ نہیں تھا کہ پھینکی گئی یہ بال اتنی مشہور ہوجائے گی ۔ غلام فاطمہ عمران طاہر ، شین وارن اور یاسر شاہ کیطرح ایک کامیاب لیگ اسپنر بننا چاہتی ہیں ۔ غلام فاطمہ 2017 میں پاکستان کے لئے 3 ون ڈے اور ٹی20 میچ کھیل چکی تھیں لیکن انہیں موقع نہیں مل رہا تھا انہوں نے اپنی محنت سے ٹیم میں جگہ بنائی اور اپنی اچھی کارکردگی کے لئے پرعزم ہیں ۔

غلام فاطمہ نے بتایا کہ وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتی تھیں ۔ ان کے والد نے اس حوالہ سے ان کی حوصلہ افزائی کی ۔ ان کے والد انہیں سائیکل پر بٹھا کر شہر لیکر جاتے تاکہ وہ کرکٹ سیکھ سکیں ۔  انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے اپنے بھائیوں کے ساتھ جب اپنے کھیل کا آغاز کیا تو سب سے پہلے گیند کو گھمانا سیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ اخبار میں کچھ خواتین کرکٹر کی تصاویر دیکھ کر سوچا تھا کہ میں بھی ایک دن کرکٹر بنوں گی اور اب میں میدان میں ہوں ۔

تبصرے بند ہیں.