پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے ایک آن لائن پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کی ۔ انہوں نے سیلیکشن پر سوال کے جواب میں کہا کہ چیف سیلیکٹر محمد وسیم نے وضاحت دے دی ہے اس لئے اب اس پر بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
پی سی بی چئیرمین رمیز راجہ سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے شاداب کا کہنا تھا کہ وہ ہمیں وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کھیل پیش کرنے سے متعلق بتانا چاہ رہے تھے ۔ رمیز چاہتے ہیں کہ ہم ماڈرن ڈے کرکٹ یعنی جارحانہ کھیلیں ۔ انہوں نے بتایا کہ میں اور کپتان بابراعظم بھی اسی حق میں ہیں لیکن ابھی ہمیں متوقع نتائج نہیں مل رہے ہیں ۔ ماڈرن ڈے کرکٹ کو اپنانے میں کچھ مسائل درپیش ہیں لیکن ہم ان پر قابو پاکر کھیل کو بہتر بنائیں گے ۔
اپنے کھیل پر بات کرتے ہوئے شاداب کا کہنا تھا کہ انجریز کی وجہ سے میں اپنا ردھم برقرار نہیں رکھ پارہا تھا ۔ میں نے محنت سے ردھم کو دوبارہ حاصل کیا ہے ۔ امید ہے ٹیم کے لئے کامیابیاں حاصل کرونگا ۔
مصباح الحق اور وقار یونس کے غیر متوقع استعفیٰ پر بات کرتے ہوئے نائب کپتان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے میں اس پر کوئی رائے نہیں دونگا ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ صورتحال ہمارے لئے مثالی نہیں لیکن ہمارا فوکس اچھا کھیلنا ہے ۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش ہے ۔ لیکن اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ ہر میچ میں ٹیم پرفارم کرپائے گی ۔ کرکٹ چئیرمین نے ہمیں یہ اعتماد دیا ہے کہ نتائج سے لاتعلق ہوکر جارحانہ کھیل پیش کرنا اور نڈر انداز اپنانا ہے ۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے شاداب کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی اے ٹیم آتی تو مقابلہ زیادہ سخت ہوتا لیکن بہرحال یہ بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم ہے اور ہم اس سیریز سے ورلڈ کپ کی تیاری کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔ ہم اب کھیل کے موجودہ تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے ۔ اس کے لئے ہمیں شائقین کرکٹ کی سپورٹ کی ضرورت ہے ۔ تینوں فارمٹس میں ٹاپ 3 میں جگہ بنانے کے لئے محنت کریں گے ۔
ثقلین مشتاق کے باؤلنگ کوچ بننے سے ہماری اسپن باؤلنگ اٹیک بہتر ہوگا ۔ ماضی میں بھی یو اے ای کے میدان میں ہمارا ریکارڈ اچھا رہا ہے امید ہے ہم اب بھی اس ریکارڈ کی بہتری کے لئے پرفارم کریں گے ۔
تبصرے بند ہیں.