نائلہ کیانی دنیا کی 13 ویں بلند ترین چوٹی گاشرم برم دوم سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما بن گئیں ۔ ایک بین القوامی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو دیتے ہوئے نائلہ کا کہنا تھا کہ گاشرم برم دوم کو سر کرنا ان کی پہلی ترجیح تھی ۔ 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں کوہ پیمائی کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہوتی ہیں کیونکہ ڈیتھ زون کا آغاز ہی 8 ہزار میٹر سے بلندی پر ہی ہوتا ہے ۔ اس اونچائی کی چوٹی کسی عورت کے لئے تسخیر کرنا ایک مشکل کام تھا جس کے لئے مجھے کافی سراہا جارہا ہے ۔
نائلہ پیشے کے لحاظ سے بینکر ہیں اور کوہ پیمائی ان کا شوق ہے ۔ ان کا مقصد نیپال اور پاکستان کی تمام بلند چوٹیوں کو سر کرنا ہے ۔
نائلہ کا کہنا تھا کہ کوہ پیمائی ایک بہت چیلنجنگ کام ہے ۔ کوئی بھی پاکستانی خاتون اب تک پہلی پانچ بلند چوٹیاں اب تک سر نہیں کرپائی ہے ۔
یاد رہے کہ گاشرم برم دوم گلگت بلتستان میں واقع ہے ، یہ 8 ہزار 35 میٹر بلند ہے ۔ پاکستان اور نیپال میں 8 ہزار میٹر سے بلند چودہ چوٹیاں موجود ہیں ۔ جن میں سے زیادہ تر نیپال میں اور 5 پاکستان میں واقع ہیں ۔
نائلہ کا کہنا ہے کہ ریکارڈ میں نام درج کروانے سے زیادہ اہم ایک ناممکن کام کو ممکن بنانا تھا ۔ یاد رہے کہ نائلہ نے شادی بھی کے ٹو کے بیس کیمپ میں کی تھی جو نائلہ کی پہاڑوں سے محبت کو ظاہر کرتی ہے ۔
تبصرے بند ہیں.