بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی کو ان کی فلم سیریس مین میں بہترین اداکاری کے لئے ایمی ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے ۔ سیریس مین گزشتہ سال نیٹ فلیکس پر ریلیز ہوئی تھی ۔ اس فلم کی کہانی ایک باپ بیٹے کے گرد گھومتی ہے ۔
سدھیر مشرا کی فلم سیریس مین کے لئے بین القوامی ایوارڈ کے لئے نامزد ہونے پر نواز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر آپ اچھا کونٹینٹ دیکھ سکتے ہیں ۔ فارمولہ فلمیں اب کوئی پسند نہیں کرتا وہی ایک ہیرو ، ہیروئین اور کونٹینٹ نہ ہونے کے برابر ناظر کو متاثر ہی نہیں کرتا ۔
انڈسٹری پہ سوال کا جواب دیتے ہوئے نواز کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں اقربا پروری نہیں بلکہ نسل پرستی بہت بڑا مسلہ ہے ۔ میں کئی بروسوں تک صرف اس لئے مسترد کیا گیا کیونکہ میری رنگت سانولی تھی ۔ میں نے ہمیشہ رنگ کی بنیاد پر ہونے والی تفریق کے خلاف جنگ کی ہے ۔ بہت سے باصلاحیت اداکار و فنکار اپنی رنگت یا چھوٹے قد کی وجہ سے منتخب نہیں ہوپاتے ۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارم نے بہت سے فنکاروں اور ہدایت کاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیا ہے ۔
اس طرح کے ایوارڈ سے آپ کو بہتر کام کرنے کی تحریک ملتی ہے اور پتہ چلتا ہے کہ آپ چوہوں کی ریس میں شامل نہیں ۔ ایسی ایوارڈ سمت کی درستگی کے بارے میں قلب و ذہن کے ابہام بھی دور کرتے ہیں ۔ انڈیا میں باکس آفس پر کامیابی ہی فلم کی کامیابی اور اداکاری کے معیار کی ضمانت ہے ۔
تبصرے بند ہیں.