پاکستان میں کھجوروں کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ اس کا یہاں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتاہے۔ رمضان المبارک میں اس کی کھپت بڑھ جاتی ہے مگر سال کے باقی ایام میں بھی اسے خوب کھایا جاتا ہے۔ دنیا کے مختلف ملکوں سے یہاں کھجوریں لائی جاتی ہیں جو مختلف اقسام کی ہوتی ہیں ۔ جبکہ پاکستان میں کھجور کی 95 اقسام کاشت کی جاتی ہیں۔ کھجور کے درخت کی اوسط عمر150 سال تک ہوتی ہے جبکہ بعض اقسام میں ایک گچھے میں ایک ہزار تک کھجور کے دانے پائے جاتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق کھجور ایک ایسی منفرد اورمکمل غذا ہے جس میں ہمارے جسم کیلئے ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ کھجور کے استعمال سے عمر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ نظرکی کمزوری کوبھی بڑی حد تک روکا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھجور میں پائے جانے والے اجزاءانسانی جسم کیلئے ازحد مفید ہیں۔
پاکستان، ہندوستان ،بنگلہ دیش، نیپال وغیرہ میں جو کھجوریں دسیتاب ہیں ان میں سے چند کے نام اس طرح ہیں:عجوہ، عابل، امیرچ، برنی، عنبر ، شبلی، عابد، رحیم، بارکولی، اعلوہ، امرفی، وحشی، فاطمی، حلاوی، حلیم، حاپانی، نحل، ابلح، بسر، طلع، رطب، ثمر، حجار، صفا، صحافی، خفریہ، حبل، الدعون، طعون، زہری، خوردوی، شاعران، امیلی ، ڈوکا، بیریر، ڈیری، ایمپریس، خستوی، مناکبر، مشرق، ساجائی، سیری، سیکری، سیلاج، نماج، تھوری، ام النغب، زاہد، ڈنگ ،آفندی ، جبیلی ، مکتومی ، سویدا ، عجوہ ، کعیکہ ، منیفی ، شھل، عنبرہ ، خلاص ، مسکانی ، شلابی ، بیض ، خضری ، مشوکہ ، شقری ، برنی ، خصاب ،ربیعہ ، صفری ،یرجی ، لونہ ، رشودیہ ، سکری ،غر ،لیانہ ، صفاوی ، صقعی ، حلوہ ، مبروم ، شبیشی ، ونانہ ، حلیہ ، ساریہ ، ذاوی شامل ہیں ۔
کھجور کھانا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ پھل چھ ہزار قبل مسیح سے کاشت کیا جارہا ہے۔ یہ چند سب سے میٹھے پھلوں میں سے ایک ہے اور اس کی متعدد اقسام ہوتی ہیں تاہم یہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشم اور وٹامن بی سکس جیسے اجزاءشامل ہوتے ہیں جو کہ متعدد طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔ یہاں طبی سائنس کے تسلیم شدہ وہ فوائد جانیں جو کھجور کھانے سے آپ کو حاصل ہوسکتے ہیں۔
نظام ہاضمہ کو بہتر اور قبض سے نجات دلائے فائبر آنتوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری جز ہے اور قبض کی روک تھام کرتا ہے، کھجور میں جذب ہونے والا اور جذب نہ ہونے والا فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ آنتوں کے نظام کی صفائی میں مدد دیتا ہے اور اسے اپنا کام موثر طریقے سے کرنے دیتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے بہترین
اسرائیل کے ٹیکینو انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کی تحقیق کے مطابق روزانہ انار کے جوس اور 3 کھجوروں کا استعمال دل کے امراض کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ انار اور کھجوریں اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں جو دل کی شریانوں کے سخت ہونے اور سکڑنے کا خطرہ ایک تہائی یا 33 فیصد تک کم کردیتے ہیں۔
ورم کش
کھجور میگنیشم سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ ایسا منرل ہے جو ورم کش خصوصیات رکھتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جب میگنیشم کا استعمال بڑھتا ہے تو کئی طرح کے ورم کی سطح میں کمی آتی ہے، جس سے خون کی شریانوں کے امراض، جوڑوں کے امراض، الزائمر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
خون کی کمی دور کرنے میں مددگار
کھجور بے وقت کھانے کی لت پر قابو پانے میں مدد دینے والا موثر ذریعہ ہے جبکہ یہ آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے، جس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
بلڈ پریشر میں کمی
کھجور میں شامل میگنیشم بلڈ پریشر میں کمی لانے میں بھی مدد دینے والا جز ہے، جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بھی جسم کے لیے فائدہ مند ہے جو دل کو مناسب طریقے سے کام کرنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
فالج سے بچاﺅ
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ سو ملی گرام میگنیشم کا استعمال فالج کا خطرہ 9 فیصد تک کم کردیتا ہے اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ جز کھجوروں میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
کھجوریں میں موجود مینگنیز، کاپر اور میگنیشم ایسے اجزاءہیں جو ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور یہ بھربھرے پن کے مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
دماغی صحت بہتر بنائے
طبی جریدے جاما انٹرنل میڈیسین میں شائع ہوئے والی ایک تحقیق کے مطابق جسم میں وٹامن بی سکس کی مناسب مقدار دماغی کارکردگی میں بہتری اور اچھے امتحانی نتائج کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.