ملکی سیاست میں گہماگہمی اور سیاسی جلسے جلوسوں میں استعمال کی جانے والی زبان پر معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے اپنی ٹوئٹ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی اختلافات اسلامی احکامات کی پامالی کا سبب بن رہے ہیں ۔
اسلامی احکام کی پامالی پر اللہ تعالیٰ کے وبال سے ڈریں ۔ انہوں نے قرآنی سورت حجرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سورت میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ایک دوسرے کا مذاق مت اڑاؤ ، غیبت مت کرو ، بدگمانی سے بچو ، دوسروں کے معاملات کی ٹوہ میں نہ رہو اور کسی کا نام بگاڑ کر مت پکارو ۔
مفتی تقی عثمانی نے موجودہ سیاسی کلچر کو اخلاقی گراوٹ سے تشبیہ دی اور کہا کہ اختلاف کسی بھی نوعیت کا ہو اسے دشمنی بنا کر مرنے مارنے اور گالم گلوچ کرنا معاشرتی اخلاق کے لئے مہلک ہے ۔
تنقید کی زبان دلائل سے مضبوط ہوتی ہے بھونڈی اور بداخلاقی سے نہیں ۔
حضرت موسیٰ اور ہاورن کو فرعون کے مقابلہ میں بھی نرم زبان میں بات کرنے کی تلقین کی گئی تھی ۔