گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزرا ء ، سفراء اور تھنک ٹینک کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چینی قیادت کا اعتماد اس بات کی ضمانت ہے کہ ہماری معیشت درست سمت میں گامزن ہے ۔
اس موقع پر انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین پر بات کرتے ہوئے اسے کامیاب قرار دیا اور چین کے صدر سے دو طرفہ معاملات پر تفصیلی گفتگو سے معاملات کے احسن حل میں مدد ملی ۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کابینہ اراکین کو اہم معاملات میں اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے منصوبوں پر تاخیر کا تاثر بالکل غلط ہے ۔
انہوں نے چین جانے سے پہلے وزیر اعظم کے ٹھوس فیصلوں کو سراہتے ہوئے بتایا کہ دو سال کے تعطل کے بعد دونوں ممالک کے حکام ایک میز پر آئے تو اس نتیجہ خیز دورہ میں وزیر اعظم کی درست حکمت عملی کا ہاتھ رہا ۔
شاہ محمود قریشی نے سی پیک کے منصوبوں پر تین سال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان پر تیزی سے کام جاری ہے ۔ سی پیک کے لئے ورکنگ گروپ پہلے 7 تھے اب ان کی تعداد 11 تک پہنچ چکے ہیں ۔
2018 تک 10 منصوبے مکمل ہوئے تھے اب ساڑھے تین سالوں میں 9 منصوبے اور تکمیل کو پہنچ گئے ہیں ۔
اس کے علاوہ سی پیک میں نئے منصوبے بھی شروع کردئیے گئے ہیں ۔
تبصرے بند ہیں.