آن لائن ریسرچ جرنل اینوائرمینٹل ریسرچ لیٹرز کے حالیہ شمارہ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کا مسلہ بہت سے مسائل کا پیش خیمہ بن سکتا ہے جن میں گرمیوں کا دورانیہ بڑھنے کے علاوہ عالمی تپش میں 2 ڈگری کا اضافہ سمندروں کی سطح میں بلندی کے علاوہ دنیا کی 50 فیصد آبادی کے لئے شدید آبی قلت کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔
عالمی درجہ حرارت میں صنعتی انقلاب سے پہلے کے اوسط سے 2 ڈگری کا مزید اضافہ گرمیوں کے موسم کے دورانیہ کو مزید 3 ہفتوں تک بڑھا دیگا ۔ اس نتیجہ میں جو مسائل پیدا ہونگے اس کے لئے دنیا ابھی تیار نہیں ہے ۔
گرمیوں کے موسم کا موجودہ دورانیہ دنیا بھر میں 91 دنوں پر محیط ہے اگر عالمی تپش میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ دورانیہ 112 دن پر پھیل جائے گا ۔ گرمیوں کی طوالت سے خط استوا کے قریب اور بحیرہ روم سے متصل علاقے جو مشرقی ایشیاء سے وسطی امریکا تک پھیلے ہوئے ہیں سب سے زیادہ متاثر ہونگے ۔
واضح ہو کہ دنیا کا درجہ حرارت صنعتی انقلاب سے 1۔1 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہوچکا ہے ۔ ماہرین مسلسل خبرادر کررہے ہیں کہ اگر یہ 5۔1 ڈگری یا اس سے زیادہ ہوگیا تو گلشئیرز کے پگھلنے ، سطح سمندر بلند ہونے ، غیر معمولی بارشیں اور طویل خشک سالی کے مسائل انسانی اختیار سے باہر ہوجائیں گے ۔
درجہ حرارت کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جائیں تاکہ ماحولیاتی مسائل مزید سنگین نا ہوسکیں ۔
تبصرے بند ہیں.