معیشت کی بہتری کے لئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا : وزیر خزانہ
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ڈالر کے استحکام کے لیے مہنگائی کو کنٹرول کرنا ضروری ہے، تجارتی خسارہ کم ہونے سے معاملات میں مزید بہتری آئے گی
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی وبا کرونا کی وجہ سے کئی مشکلات درپیش رہیں ۔ ان مشکلات سے نبٹنے کے لئے آئی ایم ایف سے رجوع کیا گیا ۔ یہ حکومت پہلی بار آئی ایم ایف کے پاس گئی تھی اس وجہ سے سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑا ۔
عالمی ادارہ نے معیشت کی بہتری کے لئے جو شرائط عائد کی اس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا اور گروتھ ریٹ 2 سے 5۔2 فیصد گرگیا ۔
معیشت میں بہتری کے آثار پیدا ہی ہوئے تھے کہ اومیکرون نے مشکلات سے دوچار کردیا ۔ وزیراعظم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا طریقہ اپنایا جس کے تحت کاروبار مکمل بند نہیں ہوئے اور حالات بھی قابو میں رہے ۔ عالمی وبا میں ملکی خزانہ میں کمی کے باوجود حکومت نے تعمیرات ، ٹیکسٹائل ، ایکسپورٹ اور دیگر اہم معاشی سیکٹرز کو مراعات دیں ۔ عوامی ریلیف کے لئے احساس پروگرام کو متعارف کروایا گیا ۔
ٹیکس نیٹ ورک میں 13 فیصد اضافہ ہوا ۔ حکومت کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت 10 ارب کے قرضے دینے کا پروگرام بھی رکھتی ہے ۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے تجارتی خسارہ بڑھا اور افغان بحران نے بھی ملکی معیشت پر دباؤ بنایا ۔
تبصرے بند ہیں.