The news is by your side.

منی بجٹ 6 کھرب کی ایڈجٹسمنٹ کے ساتھ تیار

عالمی مالیاتی ادارہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کو حتمی شکل دینے کے لئے 6 کھرب کی مالی ایڈجٹسمنٹس اور اخراجات کی کٹوتیوں کے ساتھ پیش کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ترقیاتی بجٹ سے 5 ماہ پہلے پیش کئے جانے والا منی بجٹ  ترقیاتی بجٹ کے اثرات پلٹانے میں مددگار ثابت ہوگا ۔

منی بجٹ کے کئے جو ایڈجسٹمنٹس کی گئی ہیں ان کے مطابق حکومت پبلک سیکٹر کے ترقیاتی کاموں کے اخراجات کے ضمن میں 2 کھرب روپے کی کمی کرے گی اس کے علاوہ حکومتی اخراجات میں 50 ارب روپے کی کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

آئی ایم ایف 7 کھرب روپے کے ٹیکس کے لئے اقدامات کا خواہاں ہے ۔ جبکہ ٹیکس استثنیٰ واپس لینا اور ٹیکس سیلبز پر نظرثانی بھی شامل ہے ۔

تاہم حکومت نے رواں معاہدہ کے لئے 350 ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کیا ہے تاکہ عوامی سہولیات کی مد میں اشیائۓ خوردونوش ، کھاد ، اور کیڑے مار ادویات پر یہ استثنیٰ برقرار رہے گا ۔

اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ملک کے 40 بڑے شہروں میں قیمتوں کی شرح مارکیٹ سے 90 فیصد تک بڑھادی جائے گی ۔ اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی وصولی بڑھانے کے لئے شہروں کی تعداد 20 سے بڑھا کر 40 کردی گئی ہے ۔

اس کے علاوہ غیر ضروری اشیاء کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لئے 525 اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

تبصرے بند ہیں.