امریکہ میں پاکستان کے سرکاری بنک نیشنل بنک آف پاکستان پر منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ضوابط کے خلاف ورزیوں پر 4۔20 ملین ڈالر کا ہر جانہ عائد کردیا ہے ۔
حکم نامہ میں فیڈرل ریزرو نے واضح کیا ہے کہ نیشنل بنک میں خامیاں اینٹی منی لانڈرنگ کی تعمیل اور امریکا کے بنک سیکریسی ایکٹ سے متعلق ہیں ۔
فیڈرل ریزرو نے اپنے حکم نامہ میں کہا ہے کہ نیشنل بنک امریکہ میں رسک مینجمنٹ پروگرام کے معیارات پر پورا نہیں اترتا ۔ بنک امریکا میں انسداد منی لانڈرنگ قوانین پر عملدرآمد پر بھی ناکام رہا ہے ۔
حکم نامہ میں نیشنل بنک کے 16 مارچ 2016 میں حکام کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کا ریفرنس بھی دیا گیا جو بنکنگ نظام میں کمیوں کو دور کرنے کے حوالہ سے کیا گیا تھا ۔
بنک کے حالیہ معائنہ میں فیڈرل ریزرو نے نیشنل بنک کو تحریری معاہدہ کی ہر شق کی تکمیل میں ناکام پایا ۔
فیڈرل ریزرو کے سپریڈینٹ نے کہا کہ بار بار کی تنبیہوں کے باوجود نیشنل بنک آف پاکستان نے اپنی نیو یارک برانچ کی سنگین خامیوں کو برسوں تک برقرار رکھا اب جرمانہ ناگزیر ہوگیا ہے ۔
یاد رہے کہ جرمانہ کی یہ رقم جو تقریبا 3 ارب 58 کروڑ روپے بنتی ہے آئی ایم ایف کی ایک قسط جو جاری کی جاتی ہے اس کے برابر ہے اور نیشنل بنک اسے ادا کرنے کی حامی بھی بھر چکا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.