اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات عام کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔
بدھ کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس میاں گل حسن نے کابینہ ڈویژن کو توشہ خانہ سے عمران خان نے جو تحائف حاصل کئے ان کی تفصیلات فراہم کرنے کا پابند کیا ہے ۔
کابینہ ڈویژن کی وزیر اعظم کو ملنے والے تحائف کو خفیہ رکھنے کی استثنیٰ درخواست کے دوران اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وفاق سے ہدایت لینے کی مہلت دی جائے ۔
کابینہ ڈویژن کی پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ تحائف کی معلومات فراہم کرنے سے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہونگے ۔ اب جب تحائف کی فروخت کا معاملہ سامنے آئے گا تو کیا عزت رہ جائے گی ؟
اس پر جسٹس گل حسن نے ریمارکس دئیے کہ لوگ آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں وزیراعظم آفس وہیں رہتا ہے ۔ جو لوگ تحائف گھر لے گئے ہیں ان سے بھی واپس لیں گے ۔ جو بھی تحفہ عہدہ پر رہتے ہوئے آپ کو ملتا ہے وہ آفس کا ہوتا ہے آپ کے گھر کا نہیں ۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی سے کہا کہ وفاق سے ہدایات ضرور لیں لیکن جب تک کوئی واضح حکم نہ ملے انفارمیشن کمیشن کے حکم پر عمل درآمد کریں ۔