وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کلائمنٹ چینج کمیٹی کے اجلاس میں آبی آلودگی کے حوالہ سے اہم فیصلے کئے گئے ۔
اجلاس میں پنجاب ، خیبر پختون خوا اور گلگت بلتستان وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزراء ، معاون خصوصی ملک امین اور ورلڈ بنک اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے شرکت کی ۔
اجلاس میں ملکی دریاؤں کو آلودگی سے پاک کرنے کے لئے اہم فیصلے کئے گئے ۔ ماحولیاتی تبدیلی پر جس میں دریائی اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے لئے مربوط حمکت عملی پر جامع پلان پیش کیا گیا ۔
وزیر اعظم نے ملکی دریاؤن کو آلودگی سے پاک کرنے کے لئے معاون خصوصی ملک امین کو ہدایات دیں اور 4 ماہ میں منصوبہ پیش کرنے کو کہا ۔
آبی آلودگی کے حوالہ سے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ملکر کام کریں گی ۔
اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بقا کا دارومدار دریائی پانی پر ہے ۔ دریاؤں کو آلودگی سے بچانا وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔ یہ پاکستان کا اہم مسلہ ہے جس پر سابقہ حکومتوں نے کوئی توجہ دی نا اس حوالے سے کسی قسم کا منصوبہ و سرمایہ کاری کی گئی ۔
وزیر اعظم نے معاون خصوصی امین ملک کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے تیزی سے پیش رفت کی ۔
اجلاس میں ورلڈ بنک حکام نے آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کی تجویز بھی قبول کی اور اس کام کے لئے 1 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کا عندیہ بھی دیا ۔ورلڈ بنک کے حکام نے پاکستان کی کلائمنٹ چینج حکمت عملی کو متاثرکن قرار دیا ۔
تبصرے بند ہیں.