وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں قومی سلامتی پالیسی کے عوامی اجراء کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجبوری میں آئی ایم ایف سے مدد لینی پڑتی ہے ان کی مدد مشروط ہوتی ہے جو ملکی تحفاظات کو متاثر کرتی ہیں ۔ ان کی شرائط کو ماننے سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ پڑتا ہے۔
قومی سلامتی پالیسی پر بات کرتے ہوئے عمران خان صاحب کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں کبھی بھی مربوط قومی پالیسی کے حوالہ سے کام نہیں کیا گیا ۔ کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی سیکورٹی یہ ہے کہ عوام ہر حال میں اس کا ساتھ دے ۔ اس کے بعد کا مرحلہ قانون کی بلاتفریق فراہمی کا ہے ۔ دنیا کا کوئی بھی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر پروان نہیں چڑھتا ۔
اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ ہمارے پاس ایک منجھی ہوئی منظم فوج ہے ۔ میں اپنی سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمیں محفوظ کر رکھا ہے ۔
ریاست مدینہ کی کامیابی یہ تھی کہ اس نے کمزور طبقہ کی ذمہ داری قبول کی ۔ یہ خوبی ہر شہری کو ریاست کا وفادار بناتی ہے اور وہ ایک ذمہ دار شہری ہونے کی ہر کسوٹی پر پورا اترتا ہے ۔
مشترکہ تعلیمی نظام ایک قوم کی تشکیل کرتا ہے ۔ یہ ہماری حکومت کی کامیابی ہے کہ ہم نے یہ مشکل سنگ میل عبور کیا ۔
دوران خطاب انہوں نے ہیلتھ کارڈ کے اجراء کو بڑی حکومتی کامیابی قرار دیا انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس دے کر محفوظ بنایا ہے جو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے عوام کو بھی میسر نہیں ۔
تبصرے بند ہیں.