اب جبکہ طالبان پورے افغانستان پر اپنی برتری ثابت کرچکے ہیں ۔ اس صورتحال پر مختلف لوگوں کی آراء سامنے آرہی ہے ۔ اس تناظر میں کہ اب افغانستان میں عورتوں اور بچوں کا مستقبل کیا ہوگا مختلف الخیال لوگ سوال اور اپنی تشویش کا اظہار کررہے ہیں ۔ اس حوالہ سے سوشل میڈیا کا پلیٹ فارم کافی موثر ثابت ہوتا ہے اور لوگ کھل کر اپنی بات دوسروں تک پہنچا پاتے ہیں ۔
انسانی حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی نے افغان صورتحال پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ طالبان کا افغان کنٹرول سنبھالنا ہمارے لئے کسی صدمہ سے کم نہیں ۔ میں خواتین ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور اقلیتوں کے حوالہ سے پریشان ہوں ۔
آصفہ بھٹو نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ افغانستان کے ہولناک واقعات دیکھ رہی ہوں ۔ دنیا نے افغانستان کے مردوں ، عورتوں اور بچوں کو ناکام کردیا ہے ، اللہ افغانستان پر رحم کرے ۔
ماڈل زارا پیزادہ نے کہا کابل ائیر پورٹ کے مناظر دیکھ کر افسوس ہوا ۔ بے گھر لوگ شدت سے کسی محفوظ مقام پر جانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
اداکارہ ثروت گیلانی نے کہا کہ افغان بچوں اور خواتین کے تحفظ کی دعا کریں ۔
آر جے صباح بانو ملک نے اپنے سماجی رابطہ کے اکاؤنٹ سے پیغام دیا کہ لوگ افغانستان کے ساتھ کھڑے ہوں جیسے فلسطین اور کشمیر کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ۔
بولی وڈ اداکارہ ریا چکرورتی نے انسٹاگرام پیغام میں لکھا اس وقت جب دنیا بھر کی خواتین مساوی تنخواہ کے لئے جدوجہد کررہی ہیں افغانستان میں عورتوں کو بیچا جارہا ہے ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ افغان خواتین اور غیرملکیوں کی حالت دیکھ کر دل ٹوٹ گیا ۔ عالمی حکمرانوں کو اس صورتحال پر آواز اٹھانی چاہئے آخر خواتین بھی انسان ہیں ۔
بھارتی اداکارہ ٹسکا چوہدری نے اپنے بچپن کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ میرا بچپن کابل ۔ تصویر پر دل ٹوٹنے کا ایموجی بھی دیکھا جاسکتا ہے ۔
عالیہ بھٹ کی والدہ سونی رازدان نے بھی افغان صورتحال پر اپنے خیالات مداحوں سے بانٹتے ہوئے لکھا کہ جب ایک ملک اپنی آزادی کا دن منا رہا ہے ، تو دوسرا ملک اپنی آزادی کھورہا ہے ، یہ دنیا کیا ہے ؟
ہدایتکار شیکھر کپور نے افغان عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے افغان مکینوں کے لئے دعا کی ۔
تبصرے بند ہیں.