افغانستان پر جب سے طالبان برسر اقتدار آئے ہیں ملکی کیا بین القوامی کیا تمام شہری محفوظ علاقوں تک پہنچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔
بین القوامی شہری تو ملک سے باحفاظت اپنے ملکوں تک واپس پہنچ رہے ہیں یا پہنچ جائیں گے ۔ لیکن افغان شہری کہاں جائیں ؟ یہ سوال سرحدوں پر منہ پھاڑے کھڑا ہے ۔
ایسی ہی ایک صورتحال کی طرف افغان صحافی نتیق ملک ذادہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے توجہ دلانے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ یہ افغان پاک سرحدی علاقہ اسپن بولدک کے مناظر ہیں ۔ یہ صورتحال کابل ائیر پورٹ جیسی گھمبیر ہے لیکن یہاں غیر ملکی شہری نہیں صرف بے بس افغان عوام موجود ہیں اس وجہ سے یہ خبر غیر ملکی میڈیا کے لئے اہمیت کی حامل نہیں ۔ اس ہجوم کی منتشر یا پرسکون کرنے کے لئے کوئی فوج بھی نہیں ۔
افغان عوام طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد جس طرح خوفزدگی کے عالم میں دوسرے ممالک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں یہ اپنے آپ میں ایک سوالیہ نشان اور حساس صورتحال کا عکاس ہے ۔
ان کی آس پاکستان میں داخل ہونے کی پوری ہوسکے گی یا یہ نراش اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
تبصرے بند ہیں.