ایک غیر ملکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ اس وقت دنیا کا امیر ترین کرکٹ بورڈ ہے اور وہی عالمی کرکٹ کو کنٹرول کررہا ہے ۔ وہ اپنی من مرضی کے فیصلے کررہے ہیں اور کسی میں جرات نہیں کہ ان کے فیصلوں کے خلاف بات کرسکے ۔
مغربی ممالک میں آج بھی یہ احساس پایا جاتا ہے کہ وہ ایشائی ٹیموں کے ساتھ کھیل کر ان پر احسان کررہے ہیں ۔ نیوزی لینڈ کے بعد انگلش ٹیم نے اپنے فیصلہ سے مایوس کیا ۔ ہمیں اس یکطرفہ فیصلہ کی توقع نہیں تھی ۔ غیر ملکی ٹیموں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ۔ یہ ان سے زیادہ ہمارے لئے اہمیت کی بات ہے کسی غیر ملکی ٹیم پر حملہ ہمارے لئے سب سے بڑا نقصان ہے ۔
ہمارے پاس دنیا کی بہترین انٹیلی جینس ایجنسی ہے ۔ تحفظ کی مکمل گارنٹی کے باوجود نیوزی لینڈ نے افراتفری میں فیصلہ کیا اور دورہ چھوڑ کر چل دئیے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان ٹیموں نے ہمیں مایوس کیا ۔
انگلینڈ کو سوچنا چاہیے کہ انہوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا ؟ ہم نے مشکل وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کوئی دوسری ٹیم وہاں جانے کو تیار نہیں تھی اس وقت پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ کا دورہ کیا ۔ اگر ہم ان کے ساتھ ایسا کرتے تو ان کے کیا احساسات ہوتے ؟
تبصرے بند ہیں.