ملک میں یکساں نصاب تعلیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم کا نہ ہونا ایک بہت بڑی ناانصافی تھی جس کا آج ازالہ کردیا گیا ہے ۔
یکساں نصاب ملک بھر کے نوجوان کی ایک سمت کا تعین کرے گا ۔ انگلش میڈیم میں ہم صرف تعلیم ہی حاصل نہیں کرتے بلکہ ان کا کلچر بھی ہماری سوچ میں سما کر عمل کا حصہ بن جاتا ہے ۔
وزیر اعظم نے ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کا سرکاری اعلان کردیا ہے ۔ اس نصاب میں سندھ کو ابھی شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ یکساں نصاب سرکاری ، پرائیوٹ اور مدرسوں تمام ملک کے ہر مکتبہ پر لاگو کیا جائے گا ۔
اس افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے افغانستان کی صورتحال پر بھی بات کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام نے غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیا ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اصل غلامی ذہنی غلامی ہوتی ہے ۔ غلام ذہن کبھی بڑا کام نہیں کرسکتا ۔ غلام آقا کے کپڑوں تک کی پیروی کرتا ہے ۔ وہ اس حوالہ سے کوئی منفرد سوچ نہیں اپنا سکتا ۔ اس کی ہاں اور ناں آقا کی پسند کے تابع ہوتی ہے ۔ کیونکہ غلام آقا کو خود سے بہتر تصور کرتا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.