اسلام آباد کی ایک عدالت نے ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت کو مجرم کی اعانت کے جرم میں خارج کردیا ہے ۔
عدالت نے مجرم کے والدین کی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ واردات کے دوران دونوں مسلسل مجرم کے ساتھ رابطہ میں تھے ۔ اگر تھراپی ورکس کی جگہ پولیس کو کال کی جاتی تو شاید نور آج زندہ ہوتی ۔ پولیس کو بروقت اطلاع نہ دینا ، شواہد کو چھپانا ان سے مجرم کو اس واقعہ پر عمل کرنے کی طاقت ملی ۔ جس میں والدین نے برابر کا حصہ ڈالا ہے ۔ جائے واردات سے برآمد ہونے والا پستول بھی مجرم کے والد کے نام پر ہے ۔ والدین نے بددیانتی کی انتہا کرتے ہوئے اپنے مجرم بیٹے کی مضموم حرکت پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کی ۔
سی سی ٹی وی فوٹیجز اور موبائل کال ریکارڈ دونوں کو مجرم ثابت کرتا ہے ۔ یاد رہے کہ نور مقدم 20 جولائی کو قتل ہوئی ۔ وقوعہ کے دن ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی ۔ جبکہ ملزم کے والدین اعانت جرم میں 25 جولائی کو حراست میں لئے گئے تھے ۔
تبصرے بند ہیں.