ورچوئل پریس کانفرنس میں رمیز راجہ نے کہا کہ حریف ٹیم کے ساتھ کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلنے کو کوئی ارادہ نہیں ۔ آئی سی سی کے فورم پر ہی مسائل کے حل کے لئے بات کریں گے ۔ ہم اس پریشر کو برقرار رکھیں گے ۔
آئی سی سی خود دہرے معیارات رکھتا ہے ۔ مسائل پر بات یا میٹنگز کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ اپنے مفاد کے لئے گول پوسٹ بدل دیا جاتا ہے دہرا معیار اور بورڈ کے معاملات میں شفافیت کے کام کیا جانا چاہئیے ۔
بلاکنگ سے مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ بلاک کا ایک رکن کسی سیریز سے ہاتھ اٹھاتا ہے تو باقی رکن اس کی تقلید میں ایسا کرتے ہیں ۔ اس سے کرکٹ کو نقصان پہنچے گا ۔ ہم بھی اس معاملہ کو بلاک کے ذریعہ اٹھائیں گے ۔ قانونی طور پر ہم مضبوط پوزیشن میں ہیں ۔ ہم صرف اپنا موقف رکھیں گے الگ ہونا یا میدان الگ کرنا ممکن نہیں سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں ۔
رمیز نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے لئے کچھ اچھی صورتحال نہیں ۔ انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے ہماری مدد کرنی چاہئے تھی لیکن اس نے بھی منہ پھیر لیا ۔ زمینی حقائق کو سمجھ کر ناسمجھی کا رویہ اپنانا تکلیف دہ ہے ۔
کسی ملک میں کھیلنے کے لئے آنا اور عین موقع پر منہ اٹھا کر چلے جانا غلط ہے ۔ ہمیں ان فیصلوں پر سخت موقف اپنانا ہوگا ۔ ان بورڈز کو آئینہ دکھانا ضروری ہے ۔ میں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے بات کی اور کہا ہے کہ یہ استعمال کرنے والی پالیسی اب نہیں چلے گی ۔ کھیل کا مقصد کیا صرف مفاد کے حصول کے لیے ہے اپنے مفاد کے لئے آپ نے ہمیں کوڑے کا ڈھیر بنادیا ۔
آسٹریلوی ٹیم کے نہ آنے کی صورت میں پلان بی پر عمل کریں گے ۔ ایشین بلاک ٹرائی اینگولر سیریز منعقد کروا سکتا ہے ۔ ہم نے اس مہم کی تیاری شروع کردی ہے ۔
کل وزیر اعظم ٹیم سے ملاقات کریں گے ۔ ہم پوری دنیا سے دشمنی نہیں لے سکتے ۔ سارا فوکس ٹیم کو بہترین بنانے پر مرکوز ہے ۔ آئندہ 6 ماہ میں بہت پیسے آئیں گے ۔ لوگ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں
تبصرے بند ہیں.