کرونا کا نیا ویرئنٹ اومی کرون دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ میں اس وائرس کا انکشاف ہوا اور اب تک یہ جنوبی افریقہ سے 24 ممالک میں پہنچ چکا ہے ۔
بدھ کی رات امریکہ میں بھی اس کے ایک کیس کی تصدیق ہوئی ۔ مجموعی طور پر اس ویرئنٹ سے بچاؤ کے لئے 30 ممالک نے سفری پابندیوں کے ضمن میں سرحدوں کو سیل کردیا ہے ۔
اومی کرون اب تک آسٹریلیا ، آسٹریا ، بیلجئیم ، بوٹسوانا ، کینیڈا ، جمہوریہ چیک ، ڈنمارک ، جرمنی ، ہانگ کانگ ، اسرائیل ، اٹلی ، جاپان ، ہالینڈ ، نائیجیریا ، پرتگال ، سعودیہ عرب ، جنوبی افریقہ ، سپین ، سوئیڈن ، سوئٹزرلینڈ ، برطانیہ ، جنوبی کوریا اور امریکا میں اس کے کیسز نمودار ہوئے ہیں ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوں گوٹیرس نے اومی کرون کی روک تھام کے لئے سفری پابندیوں کی مخالفت کی ہے ۔ انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ نئی آفت سے بچاؤ کے لئے سفری پابندیاں لگانا غیر منصفانہ اور ناقابل عمل قدم ہے ۔
چین پہلے ہی سرحدوں کو سیل کرچکا ہے ۔ چین میں اب سے صرف ان کے شہری اور پرمٹ افراد ہی داخل ہوسکیں گے ۔ ہانک کانگ نے افریقائی ممالک جنوبی افریقہ ، بوٹسوانا ، ایسواتینی ، ملاوی ، موزمبیق ، نیمبیا اور زمبابوے کے افراد پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں ۔
اسرائیل نے بھی اگلے 14 دنوں کے لئے بیرون ملک سے آنے والے افراد پر ملک میں داخلہ پر پابندی عائد کردی ہے ۔ اسرائیل کے جو شہری بیرون ملک تھے انہیں ملک واپسی پر 14 دن کا قرنطینہ مکمل کرنا ہوگا ۔ یہ بات فل ویکسینیٹڈ افراد پر بھی لاگو ہوگی ۔
جاپان بھی بیرونی مسافروں کے لئے اپنی پروازیں بند کرچکا ہے ۔ ان میں طلباء اور کاروباری حضرات بھی شامل ہیں ۔
سعودیہ عرب میں اومی کرون کا پہلا کیس سامنے آچکا ہے ۔ کسی بھی خلیجی ملک میں یہ پہلا کیس ہے .
تبصرے بند ہیں.