The news is by your side.

پاکستان ڈیجیٹل والیٹ متعارف کروائے گا

حکومت اپنے ڈیجیٹل وژن کے تحت ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔ اس حوالہ سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے ڈیجیٹل والٹ بنانے کے لئے کام کررہی ہے اور ممکنہ طور پر 2022 کے اختتام پر ڈیجیٹل والٹ نامی ایپلی کیشن دستیاب ہوجائے گی ۔

نادرا کے سربراہ طارق ملک نے اس حوالہ سے بتایا کہ قومی شناختی کارڈ کے درخواست دہندہ کو سہولت فراہم کرنے والی ایپ پاک آئیڈینٹیٹی لانچ کی تھی ۔ اس ایپ کے ذریعہ نادرا کے آفس یا سفارت خانہ جائے بغیر بائیو میٹرک فنگر پرنٹس اور چہرے کی شناخت کے لئے اسمارٹ فونز کی مدد سے شناختی کارڈ کی کاروائی میں اسکین میں معاون ہوتی ہے ۔

اس ایپلیکیشن کی مدد سے مختصر عرصہ میں 75 ہزار سمندر پار پاکستانیوں نے قومی شناختی کارڈ جسے نائیکوپ کہا جاتا ہے گھر بیٹھے حاصل کئے ہیں ۔ یہ ایپلی کیشن اینڈرائیڈ آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر موجود ہے ۔

نادرا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس ایپلیکیشن کی لانچنگ سے پاکستان اسمارٹ فون کیمروں کی مدد سے کانٹیکٹ لینس بائیو میٹرک اور ویری فکیشن سسٹم کے نفاذ کا حامل دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے ۔

ڈیجیٹل والٹ کیا ہے ؟

75 ہزار اوورسیز پاکستانیوں کی کامیاب ٹیسٹنگ کے بعد نادرا اب ڈیجیٹل والٹ متعارف کروارہا ہے ۔ یہ ایک منفرد ڈیجیٹل آئی ڈی ہوگی جس میں ریموٹ آئی ڈیفکیشن اور آئی کے وائی سے صارفین تک الیکٹرانک سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا جس سے صارف ڈیجیٹل کانٹیکٹ لینس بنکنگ کے علاوہ ای کامرس کی سہولیات سے فیضیاب ہوسکے گا ۔

نادرا اب تک ملک بھر کے 12 کروڑ بالغان کی ریجسٹریشن کا کام مکمل کرچکا ہے ۔ یہ تعداد ملک کی 18 سال سے زائد عمر کی آبادی کا 96 فیصد ہے ۔ نادرا جون تک ملک کی مجموعی طور 517 تحصیلوں میں سے رہ جانے والی 20 تحصیلوں میں بھی مراکز قائم کرے گا ۔

نادرا 96 نئی موبائل وینز بھی اپنے اسکواڈ میں شامل کرے گا جس کے بعد اس کی موبائل وینز کی تعداد 356 ہوجائے گی ۔

تبصرے بند ہیں.