اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان نے پمز ہسپتال میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ جب پہلی بار وزیر اعظم بن کر پمز کا دورہ کیا تو مجھے احساس ہوا کہ اتنے بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی کو جیسا ہونا چاہئیے یہ ویسی نہیں ، ہم ایک بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی کو ہر سہولت کے ساتھ چاہتے تھے ۔
پمز ہسپتال کی موجودہ ایمرجنسی کو جدید طرز پر استوار کرنے میں سمندر پار پاکستانیوں نے مالی مدد فراہم کی ۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اسلام آباد کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور آبادی کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے مزید ہسپتال بنانے کی منظوری دی ہے ۔ اسلام آباد کے لئے جناح ہسپتال کا ڈیزائن امریکا سے بنوایا گیا ہے ۔
ہیلتھ کارڈ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے علاوہ تمام صوبوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کررہے ہیں اور پاکستان کی تاریخ میں صحت پر اتنا کام کسی نے نہیں کیا ۔
داکٹر ہسپتال کے سربراہ نے بتایا کہ پہلی بار ڈاکٹرز ہسپتال میں ایک مزدور کے دل کی سرجری ہوئی یہ ایک انقلابی کام ہے جو صحت کارڈ سے ممکن ہوا ۔
70 سال میں کسی حکومت نے یکسان نظام تعلیم کے لئے کام نہیں کیا ۔ ہمارا تعلیمی نظام طبقات میں بٹا ہوا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نچلا طبقہ اوپر نہیں آ پا رہا ۔ انگریزی بولنے والے اعلیٰ طبقہ کے ترجمان اور اردو بولنے والے نچلہ طبقہ کے ترجمان بن گئے ۔
لوگ صرف خود کو پڑھا لکھا ثابت کرنے کے لئے انگریزی کے دو چار جملے بولتے ہیں بعد میں اردو میں بات شروع کردیتے ہیں یہ مختلف نصاب تعلیم کی کمزوری ہے ۔
ہماری حکومت واحد حکومت ہے جس نے اپنے شاہانہ اخراجات میں کمی کرکے آمدنی میں اضافہ کیا ہے ۔
آئی ایم ایف پاکستان کی معیشت کو مستحکم قرار دے رہا ہے تمام انڈیکس پاکستان کی مضبوط معیشت کو ظاہر کررہے ہیں ۔