فوجداری قوانین اور پینل کوڈ میں ترامیم
وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی تجویز کردہ چھ سو سے زائد قوانین میں ترامیم کی جائیں گی جنہیں کابینہ کی منظوری کے بعد ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا اور یہ ترامیم کسی بل آرڈیننس کے بجائے پارلیمنٹ سے منظور کروائی جائیں گی ۔
وزیر اعظم عمران خان نے فوجداری قوانین اور پینل کوڈ میں ترامیم کی منظوری دی ہے جو وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں گی ۔
وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی تجویز کردہ چھ سو سے زائد قوانین میں ترامیم کی جائیں گی جنہیں کابینہ کی منظوری کے بعد ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا اور یہ ترامیم کسی بل آرڈیننس کے بجائے پارلیمنٹ سے منظور کروائی جائیں گی ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ابتدائی ڈرافٹ میں جن پینل کوڈ کے قوانین میں ترامیم کی جائیں گی ان میں کوڈ آف کریمینل پروسیجر 1898 ، پاکستان پینل کوڈ 1860 ، قانون شہادت آرڈر 1984 کے علاوہ دیگر کریمنل قوانین ، پاکستان پریزن رول 1978 ، رحم کی اپیل ، اسلام آباد کے لئے تیار کیا گیا کریمینل پراسیکیوشن سروس ایکٹ 2021 ڈرافٹ بل ، اسلام آباد میں فرانزک سائنسی ایجنسی ایکٹ 2021 کے لئے تجاویز شامل کی گئی ہیں ۔
اس کے علاوہ خواتین پر تشدد کی صورت میں تین برس قید کی سزا تجویز کی گئی ہے ۔ جبکہ ایک نئی دفعہ 354 بی کا اجافہ کیا گیا ہے جس میں کسی خاتون کا تعاقب کرنے کی صورت میں چاہے وہ پیدل کیا جائے یا انٹرنیٹ پر متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس کاروائی عمل میں لائی جاسکے گی ۔ اس دفعہ کے تحت پہلی دفعہ پولیس وارننگ جاری کرے گی اور دوسری دفعہ شکایت ملنے کی صورت میں مجرم پر ایک لاکھ جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا تجویز کی گئی ہے ۔
پینل کوڈ میں فوج کو بدنام کرنے کی صورت میں ایک نئے سیکشن کو شامل کیا گیا ہے جس میں ملوث شخص کو دو سال قید اور پانچ لاکھ جرمانہ کی سزا کو بھی تجویز کیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ ایس ایچ او کو پوسٹ کے لئے گرویجویشن کی تعلیمی قابلیت کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ سیکشن 160 کو بھی تبدیل کیا گیا ہے جس کے تحت اب 15 سال سے کم عمر بچوں اور 65 سال سے زائد العمر خاتون کو کسی بھی تفتیش کی صورت میں تھانے نہیں بلایا جاسکے گا ان سے جو بھی تفتیش کی جائے گی ان کے گھر پر ہی کی جائے گی ۔
تجویز کردہ ترامیم میں سے ایک یہ بھی ہے کہ عدالتوں کو کسی بھی کیس کی سماعت نو ماہ کے اندر نبٹانی ہونگیں بصور دیگر ہائی کورٹ میں وجوہات بتانی ہونگی ۔
تبصرے بند ہیں.