تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان گزشتہ دن معاہدہ طے پا گیا ہے ۔
حکومت اور کالعدم تحریک کے درمیان فرانسیسی سفیر اور سفارت خانہ کو بند کرنے کے حوالہ سے تنازعہ شدت اختیار کرتے ہوئے عوامی پریشانی کا سبب بننے لگا تھا ۔
مفتی منیب الرحمان اور وزیر خارجہ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فریقین کا کہنا تھا کہ معاہدہ کی تفصیلات آئندہ ہفتے سامنے آجائیں گی ۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کی سربراہی میں اسٹئیرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو معاملات کی نگرانی کرے گی ۔
وزیر اباد مین کالعدم تحریک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات بے خوف و خطر کئے ہیں اگر معاہدہ میں کوئی خیانت کی گئی تو اگلی دفعہ زیادہ طاقت کے ساتھ میدان میں آئیں گے ۔
معاہدہ میں خود لکھا ہے امید ہے کہ یہ معاہدہ پائہ تکمیل تک پہنچے گا ۔ چند دنوں میں کالعدم تحریک لبیک کا نام تبدیل کردیا جائے گا اور یہ ایک مضبوط سیاسی جماعت بن کر سامنے آئے گی ۔
مفتی منیب نے اس موقع پر مولانا فضل الرحمان اور سراج الحق سمیت اپوزیشن اراکین کا شکریہ ادا کیا جن کی مداخلت کی وجہ سے حکومت نے انتہائی قدم اٹھانے سے گریز کیا ۔
پاک فوج سے بڑا محب وطن کوئی نہیں ۔ ہمیں ہر حال میں اللہ کے دین اور پاکستان کا دفاع کرنا ہے ۔ اس واقعہ میں شہادت پانے والے پولیس اور فوج کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں ۔
وزیر اعظم نے ٹی ایل پی کی حالیہ احتجاج کی وجہ سے ہونے والی صورتحال کے پیش نظر ایک تین رکنی بااختیار کمیٹی بنائی ہے جسے وزیر اعظم کا اعتماد بھی حاصل ہے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کمیٹی اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جسے سعد رضوی کی تائید بھی حاصل ہے ۔
تبصرے بند ہیں.