پاکستان کی پارلیمنٹ کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعہ انتخابات کرانے سے متعلق بل کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ آئندہ انتخابات ای وی ایم پر ہونگے یا نہیں اس حوالہ سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکام نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں اراکین اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں اس حوالہ سے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ ای وی ایم کے استعمال میں کچھ چیلنجز درپیش ہیں ۔ قانون سازی کے باوجود آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے پہلے 14 مراحل سے گزرنا ہوگا ۔ جن میں خاص طور پر ای وی ایم کے استعمال سے متعلق مزید 3 سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا ہونگے ۔
سیکریٹری آف الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی مشینیں درکار ہونگی اس بات کا اندازہ لگانا اور پتہ کرنا باقی ہے ۔
اس موقع پر اراکین اسمبلی نے بجلی اور انٹرنیٹ کی عدم دستیابی پر ای وی ایم کے ممکنہ استعمال ، تکنیکی خرابی کی صورت میں متبادل انتظام اور ووٹنگ کے بعد اتنی بڑی تعداد میں مشینوں کی دیکھ بھال سے متعلق سوالات کئے گئے ۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے ان سوالات کے جواب میں کہا کہ ہم ان معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ میں فوری طور پر آپ کے جوابات دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں ۔
انہوں نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ قانون سازی کے بعد نئی مردم شماری کی روشنی میں حلقہ بندیاں کرنی ہونگی ۔ ای وی ایم کا بل پاس تو ہوگیا ہے لیکن ہم اس کے مطابق انتخابات کرانے کے پابند نہیں ہیں ۔ ان مشینون کے استعمال میں ہمیں کافی وقت لگے گا ۔
انڈیا کو برقی انتخابات کرانے میں 20 سال اور برازیل کو 22 سال کا عرصہ لگا تھا ۔ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے حوالہ سے اقدامات کررہے ہیں ۔
تبصرے بند ہیں.