The news is by your side.

ہندوستان سندھ طاس معاہدہ کے خلاف ایک اور ورزی کا مرتکب

0

سندھ طاس معاہدہ کے خلاف تازہ کاروائی کرتے ہوئے ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر ایک اور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شروع کردیا ہے ۔

1960 میں طے پانے والے معاہدہ کے تحت تین مغربی دریا سندھ ، جہلم اور چناب پاکستان اور مشرقی دریا راوی ، بیاس اور ستلج ہندوستان کو دئیے گئے تھے ۔

ہندوستان کی کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور نے 27 اپریل کو 540 میگا واٹ کوار پاور ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کشتواڑ کے ضلع میں دریائے چناب پر تعمیر کے لئے 45 بلین روپے سے زائد کی منظوری دی ہے  جس سے پاکستان کی پانی کی سپالئی متاثر ہوگی ۔

اس متنازع منصوبہ سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ 540 میگا واٹ کا کوار ہائیڈرو پروجیکٹ علاقہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا جس سے اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی ۔

تاہم ماہر تعمیرات نے اسے غیر قانوی قرار دیا جبکہ انتہائی زلزلہ والے علاقہ میں واقع اس پروجیکٹ کے لئے غلط طریقہ کار کی پیروی کی گئی ہے ۔

پاکستان کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی متنازعہ وادی میں غیر قانونی ہندوستانی منصوبوں کی تعمیرات پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں ۔

پاکستان کے انڈس واٹر کمیشن نے کہا ہے کہ ہندوستان کابینہ کمیٹی کی منظوری سے سندھ طاس معاہدہ کے خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے ۔ ہندوستان مغربی دریاؤں پر کوئی بھی منصوبہ شروع کرنے سے 6 ماہ پہلے مطلع کرنے کا پابند ہے ۔

ہندوستان پہلے بھی مقبوضہ کشمیر میں کئی غیر قانونی ہائیڈرو پاور پروجیکٹس تعمیر کرچکا ہے ۔ عالمی بینک کی ثالثی میں ہونے والے اس معاہدہ کے خلاف مغربی دریاؤں کا خوب استحصال کیا ہے اور انہیں خشک ریت کی پٹیوں میں تبدیل کردیا ہے جن میں پانی اسی وقت نظر آتا ہے جب ہندوستان میں سیلاب آتا ہے ۔

پاکستان کے آبی حکام نے دریائے چناب پر ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے کے بھارتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.