قازقستان جو تیل کے ذخائر سے مالا مال ہے وہاں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ پر مظاہرے شدت اختیار کرگئے ہیں اور آج تیسرے دن بھی عوام سڑکوں پر موجود ہیں ۔
عالمی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ الماتی میں مین اسکوائر پر فورسز اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے علاوہ متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔
روسی صدر نے قازقستان کی بگڑتی صورتحال پر فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ملک بھر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ۔
حکومت کی برطرفی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لئے جانے کے باوجود عوام سڑکوں سے جانے کو تیار نہیں ۔ مظاہرین نے اپنے 5 مطالبات پیش کئے ہیں جن میں پہلا حکومت کی تبدیلی ، مقامی گورنروں کا براہ راست چناؤ ، 1993 کے آئین کی بحالی ، سماجی کارکنوں اور مظاہرین کے خلاف انتقامی کاروائیوں کی بندش اور موجودہ حکومت کے رشتہ داروں کے علاوہ عوامی نمائندوں کی اہم سرکاری عہدوں پر تعیناتی شامل ہے ۔
تبصرے بند ہیں.