اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی معیشت کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کرپارہی ہے ۔ حکومتی سطح پر عوام اور کاروباری حضرات سے مستقل بنیادوں پر جھوٹ بولا جارہا ہے ۔
حکومت اپنی کسی بات پر اسٹینڈ نہیں کرتی ۔ کہتے تھے کہ منی بجٹ نہیں آئے گا اور اب شنید ہے کہ منی بجٹ لانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔
عمران خان یو ٹرن والی سیاست سے کب تک کام لیں گے ؟ یہ منی بجٹ عوامی قوت خرید کو متاثر کرتے ہوئے اسے تابوت میں بند کردے گا ۔ منی بجٹ پاکستان کی معیشت ، صنعت و حرفت کو مزید دھچکا پہنچائے گا اور بے روزگاری میں اضافہ ہوجائے گا ۔
نئی قانون سازی کے ذریعہ حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کا ایک نمائندہ بن جائے گی جس کا کام صرف ٹیکس وصول کرنا ہوگا اور پاکستان کی معیشت عالمی مالیاتی ادارہ کے ذریعہ کنٹرول کی جائے گی ۔ ہم اس کی منظوری میں بھرپور مخالفت کا مظاہرہ کریں گے تاکہ یہ منظور نہ ہوسکے ۔
شرح سود میں اضافہ کی خبریں معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہونگیں ۔ حکومت اپنی ایک غلطی کو دوسری غلطی سے سدھارنے کی کوشش کرتی ہے اور یہی اس حکومت کا سر درد ہے ۔
عوام مہنگائی سے بے حال ہیں منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آجائے گا ۔ حکومت پہلے ہی ماہانہ بنیادوں پر بجلی اور پیٹرول مہنگا کرکے اپنی نااہلی کے ہی ریکارڈ توڑ رہی ہے ۔
عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا ۔ حکومت نے برآمدات کے اعداد و شمار تو دکھائے لیکن درآمدات کے ابھی تک نہیں دکھائے ۔ اپنے ہی دعووں کی تصدیق نہیں پیش کرپاتے ۔
تبصرے بند ہیں.