پاکستان کی غیر یقینی سیاسی صورتحال اور وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بین القوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ منفی کردی ہے ۔
موڈیز نے اس حوالہ سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں عدم اعتماد کی تحریک پالیسی تسلسل پہ سوالیہ نشان ہے ۔ بیرونی فنڈنگ اور آئی ایم ایف سے فنڈنگ کے حصول میں تحریک عدم اعتماد بڑی رکاوٹ ثابت ہوسکتی ہے ۔
ادارہ نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پہ بات کرتے ہوئے کہا کہ 8 ماہ میں پاکستان کا جاری خسارہ 12 ارب ڈالر رہا جبکہ رواں مالی سال میں جاری خسارہ جی ڈی پی تناسب میں 5 سے 6 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اس سے قبل یہ اندازہ جی ڈی پی تناسب میں 4 فیصد کا لگایا گیا تھا ۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کی وجہ سے ملکی ذرمبادلہ ذخائر جولائی تا فروری کے درمیان 4 ارب ڈالر کم کئے اور مارچ سے عالمی مالیاتی ادارہ سے مزاکرات تعطل کا شکار ہیں ۔
ایجنسی نے کہا کہ عدم اعتماد کا جو بھی نتیجہ برآمد ہوگا حکمران جماعت کے لئے آمدن بڑھانے کے ریفارمز پر پیش رفت مشکل ہوجائے گی ، بیرونی امداد کا تسلسل اور مہنگائی بھی حکمران جماعت کا چیلنج ہوگی ۔