کشش ثقل زمین کی وہ قوت ہے جو ہمیں زمین سے جوڑے رکھتی ہے ۔ اس قوت کی مدد سے ہم زمین پر چلتے پھرتے اور آسانی سے اپنے معمولات انجام دیتے ہیں ۔ اگر یہ کشش نہ ہوتی تو ہمارے قدم زمین پر نہ ٹکتے اور تمام چیزیں ہوا میں اڑتی پھرتیں ۔
یہ حقیقت ایک درخت کے سیب نے زمین پر گر کر ممتاز سائنس دان آئزک نیوٹن پر آشکار کی ۔ نیوٹن سیب کے زمین پر گرنے کیوجہ سے اس سوچ میں پڑے کہ یہ ٹوٹ کر زمین پر کیوں گرا اوپر کیوں نہیں گیا ؟ زمین پر گرنے کی وجہ کیا ہے ؟ اس فکر کے نتیجہ میں دنیا کو کشش ثقل کا قانون پتہ چلا ورنہ لوگ پہلے اس کشش سے لاعلم تھے ۔ اس عجائب دنیا میں کچھ مقامات ایسے ہین جہاں کشش ثقل کے قانون کا اطلاق ہی نہیں ہوتا ۔ یہ اللہ کی حاکمیت اور اور قدرت کا ایک ادنیٰ سا مظاہرہ ہے جس کے جواب میں انسان صرف اپنی بندگی و عاجزی کا اظہار ہی کرسکتا ہے ۔
مسٹری اسپاٹ آف سانتا کروز کیلیفورنیا : یہ مقام 1939 میں سروے کرنے والے ایک گروپ نے دریافت کیا تھا ۔ جسے 1940 میں عام شہریوں کے لئے کھول دیا گیا ۔ اس مقام کے سروے کے دوران ٹیم کے ارکان کو کچھ منفرد اور عجیب تجربات ہوئے تھے اور انہیں محسوس ہوا کہ یہاں کچھ پراسرار طاقتیں کام کررہی ہیں اس جگہ کا مقناطیسی میدان جو 150 مربع فٹ کے دائرے پر محیط ہے خلاف معمول واقعات دیکھنے میں آتے ہیں ۔
یہاں پانی نیچے کے بجائے اوپر کی طرف جاتا نظر آتا ہے ۔ اگر آپ یہاں قطب نما استعمال کرنا چاہیں تو یہ ممکن نہیں ہوسکے گا کیونکہ قطب نما کی سوئی کسی جانب اشارہ کرنے سے قاصر رہے گی اور چاروں طرف گھومتی رہے گی ۔ انسانوں اور اشیاء کی جسامت میں واضح تبدیلی دیکھینے کو ملتی ہے ۔
آپ اس جگہ 30 ڈگری زاویہ پر جھک کر بھی کھڑے ہوں تو گرے گے نہیں ۔
اس جگہ پر ایک پرانا لکڑی کا کیبن بھی موجود ہے جو ترچھا کھڑا ہے اور گرتا نہیں اس کیبن میں داخل ہوکر آپ بھی ترچھے ہوجائیں گے لیکن گرے گیں نہیں ۔ اس وجہ سے اسے مسٹری اسپاٹ کا نام دیا گیا ہے ۔
اوریگن ورٹیکس : یہ جگہ امریکا کے شہر اوریگن میں موجود ہے ۔ مقامی امریکی اسے ممنوعہ زمین کے نام سے جانتے ہیں ۔
یہاں ایک لکڑی کا کیبن موجود ہے جس میں لوگوں کا خیال ہے کہ کوئی غیر مرئی قوت کام کررہی ہے جو آدھی زمین کے اوپر اور آدھی زمین کے نیچے ہے ۔ یہاں عام طریقہ سے پیدل چلنا بھی تقریبا ناممکن ہے ۔ اس جگہ چلتے ہوئے آپ بار بار کسی سہارے کے متلاشی رہتے ہیں جو آپ کو گرنے میں سنبھال سکے ۔ یہاں ایک جھاڑو بھی بغیر کسی سہارے کے کھڑی حالت میں ملے گی آپ اسے کیبن میں کہیں بھی زمین پر لٹا دیں وہ پھر کھڑی ہوجائے گی ۔
یہاں آنے والے سیاح تمام جتن کرچکے ہیں کہ کسی طرح یہاں کا راز ان پر آشکار ہوجائے وہ مخصوص آلات کے ساتھ یہاں پہنچے لیکن ناکام رہے ۔ اس جگہ پہنچ کر جانور بھی ایک مخصوص مقام سے آگے جانے پر راضی نہیں ہوتے چاہے آپ جتنی بھی کوشش کرلیں ۔
تبصرے بند ہیں.