ملک میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کی سمری اوگرا نے حکومت کو ارسال کردی ہے ۔ وزارت خزانہ کی سفارش پر وزیر اعظم عمران خان تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے فیصلہ پر دستخط کریں گے ۔
اہم پیٹرولیم مصنوعات 15 جنوری 2022 سے آنے والے دو ہفتوں کے لئے 6 روپے 30 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ قیمتوں میں اضافہ کی وجہ بین القوامی مارکیٹ میں تیل کے اضافہ کو قرار دیا جارہا ہے ۔
حالیہ مہینوں میں آئی ایم ایف سے اپنے مزاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے حکومت ہر پندرہ روز کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس میں اضافہ کررہی ہے ۔
لیوی ٹیکس ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو 4 روپے کے حساب سے بڑھتا رہے گا اور 15 تاریخ کو جنرل سیلز ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافہ کیا جاتا رہے گا ۔
موجودہ حکومت پیٹرول پر 35 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 30 روپے 50 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصول کررہی ہے ۔ 1 لیٹر پیٹرول پر صارف 17 روپے 13 پیسے لیوی چارجز ، 7 روپے 31 پیسے جنرل سیلز ٹیکس اور 10 روپے کسٹم ڈیوٹی بھی ادا کررہا ہے ۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 17 روپے 62 پیسے لیوی ، 3 روپے 53 پیسے سیلز ٹیکس اور 9 روپے 26 پیسے کسٹم ڈیوٹی کی مد میں ادا کیا جارہا ہے ۔
یوں پیٹرول کی ڈپو قیمت ، سیلز ٹیکس کے بعد حتمی قیمت پیٹرول فی لیٹر144 روپے 82 پیسے اور ڈیزل 141 روپے 62 پیسے کے ساتھ عام صارف تک پہنچ رہا ہے ۔
اس وقت ملک میں پیٹرول کی ماہانہ کھپت 7 لاکھ 50 ہزار ٹن اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ماہانہ کھپت 8 لاکھ ٹن ہے ۔
تبصرے بند ہیں.