ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں سعدیہ امام اور ان کے شوہر عدنان حیدر نے شرکت کی ۔
اس موقع پر دونوں میان بیوی نے اپنی ازدواجی زندگی پر بات کی ۔
سعدیہ نے اس حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیاب ازداوجی زندگی میں شوہر کی برداشت اور سمجھداری نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اگر عدنان اتنے اتنے سمجھدار اور برداشت والے نہ ہوتے تو شاید شادی نہ چل پاتی ۔
یاد رہے کہ 2012 میں ماضی کی مشہور اداکارہ سعدیہ امام نے جرمنی کے صنعت کار عدنان حیدر سے شادی کرلی تھی ان کی ایک بیٹی بھی ہے ۔ شادی کے بعد وہ اسکرین پر کم ہی نظر آتی ہیں لیکن گاہے بگاہے کسی مارننگ شو سے اپنی موجودگی کا پتہ ضرور اپنے چاہنے والوں کو دیتی رہتی ہیں ۔
شو کے دوران انہوں نے بتایا کہ ان کا نکاح 2012 میں ہوا تھا اور رخصتی والدہ کی علالت اور انتقال کیوجہ سے 2013 میں ہوئی تھی ۔ ان کی شادی شدہ زندگی کو ایک دہائی ہونے والی ہے ۔
سعدیہ کے شوہر عدنان نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سعدیہ نے شادی سے قبل اسٹارڈم کو انجوائے کیا اور اپنے فٰصلے خود لئے یہی عادت شادی کے بعد بھی تھی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سعدیہ خود میں تبدیلی لائیں اور اب وہ دوسروں کی بات کو سنتی بھی ہیں اور اہمیت بھی دیتی ہیں ۔
عدنان نے سعدیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ روایتی بیویوں کی طرح مجھ پر شک نہیں کرتیں ۔ جب میں گھر سے باہر ہوتا ہوں تو بار بار فون کر کے تنگ نہیں کرتیں اور نہ سعدیہ مجھ پر شک کرتیں ہیں ۔
سعدیہ نے اعتراف کیا کہ آزاد اور کامیاب زندگی گزارنے کی وجہ سے دوسروں کی باتیں یا ہدایات برداشت نہیں ہوتی تھیں ، اپنی مرضی چلانے کی کوشش کرتی تھی تاہم اب میں کافی بدل چکی ہوں ۔
عدنان بھی اپنے فیصلے خود لیتے تھے اور کسی کی بات نہیں سنتے تھے ۔ شادی کے بعد عدنان نے اپنی عادتوں میں تبدیلی کی اور میری ہر جائز بات مانی اپنی ضد کو ہمارے رشتہ کے آڑے نہیں آنے دیا ۔ ہماری کامیاب اذدواجی زندگی میں عدنان کی سمجھداری اور صبر نے اہم کردار ادا کیا ۔
سعدیہ نے دوران پروگرام اس بات کا انکشاف کیا کہ شادی کے دوسرے دن ہی دونوں میں جھگڑا ہوگیا تھا اور پانی حد سے گزرنے کو تھا مگر پھر ہم دونوں نے عقل کے ناخن لیتے ہوئے معاملہ کو رفع دفع کیا ۔
انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بڑی خواہش تھی کہ پاکستان میں بھی اپنا گھر ہو اور اب یہ خواہش پوری ہوگئی ہے ۔ شادی کے کچھ عرصے بعد جرمنی شفٹ ہوگئی تھیں کیونکہ عدنان کی رہائش اور کاروبار وہیں پر ہے ۔ عدنان نے سعدیہ کی بات کے دوران کہا کہ اب سعدیہ چاہتی ہیں کہ میں بھی پاکستان شفٹ ہوجاؤ جو فوری طور پر ممکن نہیں ۔ اس پر سعدیہ نے عدنان کی بات کے جواب میں کہا کہ چوں کے بچی اب بڑی ہورہی ہے تو میری خواہش ہے کہ والد بھی بچی کے ہمراہ رہیں ۔
یاد رہے کہ سعدیہ امام کا شمار 1990 کی دہائی کی مشہور اداکاراؤں میں ہوتا ہے ۔
تبصرے بند ہیں.