پیپلز پارٹی کے چئیرپرسن بلاول بھٹو ذرداری اور نواز شریف نے لندن میں ملاقات کی جس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی ۔
مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی مباحثے اب نامعلوم گہرائیوں میں اتر گئے ہیں ۔ ملکی سیاست کا پی ٹی آئی نے جو ماحول بنادیا وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔
دونوں رہنماؤں نے موجودہ ملکی صورتحال بشمول تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پر بات کی ۔
بلاول بھٹو نے میاں نواز شریف سے ملاقات سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ہٹادیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود ملکی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کو بھرنے کے لئے تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔
عمران کے غیر ملکی سازش کے بیانیہ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ عمران کے خلاف وائٹ ہاؤس نے نہیں بلاول ہاؤس نے سازش کی تھی ۔
دونوں رہنماؤن کا کہنا تھا کہ ملک میں ماضی میں تمام وزیر اعظم غیر آئینی طریقوں سے ہتائے گئے عمران پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں نکالنے کے لئے آئین اور قانون کا راستہ اختیار کیا گیا ۔
چئیرمین بلاول کا کہنا تھا کہ ملک اس دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ہم جمہوریت کے احیاء کی جانب بھی بڑھ سکتے ہیں یا ماضی کی غلطیوں کو دہراکر تاریخ کو سیاہ ہی رہنے دیتے ہیں ۔
پیپلز پارٹی کے جس وفد نے نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی ان میں شیری رحمان ، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ شامل تھے جبکہ نواز شریف کے ساتھ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، عابد شیر علی ، حسین نواز نمایاں تھے ۔