اتوار کے دن تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ۔
بعد ازاں وزیر اعظم کے مشورہ سے صدر مملکت نے اسمبلیاں تحلیل کردیں ۔
اس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے آئین کی شق 5 اور 6 کی تکرار کی جارہی ہے ۔ آخر آئین کی شق 5 اور 6 ہے کیا ؟
آئین کی شق 5 مملکت سے وفاداری ، دستور اور قانون کی اطاعت سے متعلق ہے دوسری طرف آئین کی شق 6 سنگین غداری پر روشنی ڈالتی ہے ۔
آئین کی شق 5 دو حصوں پر مشتمل ہے ۔
اس کی پہلی شق میں مملکت سے شہری کی وفاداری کو بنیادی فرض قرار دیا گیا جبکہ دوسری شق میں مملکت کے آئین اور قانون کی اطاعت چاہے وہ ملک میں ہو یا بار واجب التعمیل ذمہ داری قرار دیا گیا ہے ۔
آئین کی شق 6 تین حصوں پر مشتمل ہے ۔
آئین کی شق 6 کی پہلی کلاز میں واضح کیا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا غیر آئینی طریقہ اختیار کرتے ہوئے دستور پاکستان کو منسوخ کرے ، کوئی تخریبی شرارت کرے یا آئین کو معطل کرے سنگین غداری کا مجرم ہوگا ۔
جبکہ آئین کی شق 6 کی دوسری کلاز میں کہا گیا ہے کہ کلاز 1 میں واضح کئے گئے کسی بھی کام میں معاونت یا شریک بھی سنگین غداری کا مجرم مانا جائے گا ۔
آئین کی شق 6 کی تیسری کلاز میں مجلس شوریٰ یعنی پارلیمان کے ذریعہ ایسے اشخاص کے لئے سخت سزا مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔
یاد رہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا تھا کہ اسپیکر اسمبلی اور عمران خان پرآرٹیکل 6 کا نفاذ ہوگا ۔