اگر آپ کے پاس کہیں سے کچھ اضافی رقم آجائے تو آپ اسے کہاں انویسٹ کریں گے ؟ اکثریت کا جواب ہوگا کہ مکان بنائیں گے ، پلاٹ لیں گے ، سونے میں انویسٹ کریں گے یا کاروبار میں لگائیں گے ۔
لیکن کچھ لوگ گنے چنے کچھ لوگ اس رقم کوایک ہینڈ بیگ کی خریداری میں استعمال کریں گے۔ جی ہاں ! صرف ایک ہینڈ بیگ کی خریداری میں ۔
لگژری ہینڈ بیگ کی قیمت سے ناآشنا ایک عام آدمی کبھی اس پر پیسہ نہیں لگائے گا کیونکہ اسے ہرمیز ، شینل ، فینڈی ، لوئی وٹاں ، مارک جیکبز جیسے فیشن برینڈز کے بارے میں کچھ پتہ ہی نہیں ہوگا ۔
آخر یہ ہینڈ بیگز اتنے مہنگے کیوں ہوتے ہیں ؟ اس کے لئے ہمیں سب سے پہلے لگژری کو سمجھنا ہوگا ۔ یہ عام برینڈ کی طرح کام نہیں کرتے ان کی برینڈنگ ، مارکیٹنگ اور سیلز کا طریقہ دیگر تمام اشیاء سے مختلف ہوتا ہے ۔
یہ برینڈذ دہائیوں کی محنت کے بعد اپنا نام بنا پاتے ہیں ان میں سے کچھ برینڈز ڈیڑھ سو سال پرانی تاریخ رکھتے ہیں ۔ ان برینڈز کا ڈیزائن کسی فیکٹری میں تیار نہیں کیا جاتا بلکہ مخصوص کاریگر ہاتھ سے بناتا ہے ۔ ان برینڈز میں ڈیزائن کا خیال ڈیزائنر کی ملکیت ہوتی ہے ۔
ان برینڈز کی چیزوں کی خریداری اس طرح آسان نہیں جیسا آپ دیگر اشیاء مارکیٹ یا آن لائن خرید لیتے ہیں ۔ یہ برینڈز اپنی اشیاء کی تیاری میں بہترین مٹیریل استعمال کرتے ہیں ۔ جن میں مگر مچھ اور شتر مرغ کی کھال جیسا مہنگا خام مال شامل ہے ۔
ان جانورں کی فارمنگ کی جاتی ہے پھر پیچیدہ اور کافی مہنگے عمل کے بعد ان کھالوں کو قابل استعمال بنایا جاتا ہے مگر مچھ کی کھال سے بیگوں کو رنگین بنایا جاتا ہے ۔
برینڈ کی خریداری سے پہلے آپ کو منتخب برینڈ سے خط و کتابت کرنا پڑتی ہے جو آپ کے ہی خرچ پر ملک کے مہنگے ترین ریسٹورینٹ میں ہوسکتی ہے جہاں برینڈ کا نمائندہ آپ کو کسٹم آرڈر کے متعلق تفصیلات فراہم کرے گا ۔
دنیا کا مہنگا ترین برینڈ ڈائمنڈ ہمالیہ برکن نامی بیگ کو کہا جاتا ہے ۔ جس کی قیمت 3 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی تھی اور 2017 مین اس برانڈ کے نایاب ہوجانے کے بعد یہ 4 لاکھ ڈالر تک میں فروخت ہوا تھا ۔