گزشتہ روز صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ میں خطاب کیا جس کی کوریج کے لئے جب صحافی پریس گیلری پہنچے تو وہاں تالا لگا ہوا تھا ۔ پریس گیلری کو تالا لگانے کا حکم اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جاری کیا تھا ۔
اسپیکر نے یہ فیصلہ پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے صدارتی خطاب کے دوران احتجاجی طور پر واک آوٹ کی وجہ سے کیا تھا ۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے اس ھوالہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پریس گیلری میں تالا بندی کا حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں یہ فیصلہ اسپیکر کا ذاتی تھا ۔ لیکن پریس گیلری کو تالا نہیں لگنا چاہئے تھا ۔
انہوں نے ایک نجی ٹی وی کے مشہور پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مدعو کئے گئے صحافیوں کے لئے گیلری کو کھلا رکھنا چاہئے تھا ۔ میڈیا اتھارٹی پر صحافیوں کو بات کرنے کی آزادی ہے ۔ قانون میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں ۔ قانون میں مطلوبہ یا غیر مطلوبہ تبدیلیوں کو بات چیت کےذریعہ حل کیا جاسکتا ہے ۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے متنازعہ اتھارٹی کے قیام کو روکنے کے لئے صحافی برادری اتوار سے احتجاج کررہی ہے ۔
تبصرے بند ہیں.