وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کے شہر مٹیاری میں 886 کلومیٹر طویل 600 کلو واٹ کی نئی ٹرانسمیشن لائنز کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹرانمیشنز لائن کافی پرانی ہوچکی ہیں ۔ جس کی وجہ سے لائن لاسز میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ بجلی ہوتے ہوئے ہم بجلی نہیں بچا پاتے ۔ لائن لاسز کا براہ راست متاثر عوام ہیں جن کو لائن لاسز کا بوجھ اٹھانا پڑتا ہے ۔ بجلی کے شعبے میں پرانی لائن لاسز کا تناسب 17 فیصد ہے نئے منصوبوں سے بجلی کا لائن لاسز 4 فیصد ہوجائے گا جس سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔
ان کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ کرونا کے باعث سی پیک کے جاری منصوبوں میں سستی آئی لیکن ملک میں کرونا کی تسلی بخش صورتحال سے سی پیک کے کام کی رفتار میں تیزی آئی ہے جو ملک کے مستقبل کے لئے خوش آئند ثابت ہوگی ۔ ملک میں آنے والی خوشحالی میسہ کے مرہون منت ہوگی جس کی وجہ سے قرضوں کی ادائیگی کرکے مہنگائی میں کمی کرکے عوام کو سہلیات مہیا کریں گے ۔
کرونا کی وجہ سے مہنگائی ایک بین القوامی مسلہ بن کر سامنے آئی ہے ۔ یہ صرف تیسری دنیا کے ممالک کا ہی مسلہ نہیں اس نے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کو بھی متاثر کیا ہے ۔ اس وقت ساری توجہ صنعتی ترقی پر مرکوز ہے کیونکہ صنعتی ترقی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ صنعتی ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے حائل رکاوٹوں کو دور کریں گے تاکہ ملکی خزانہ میں اضافہ ہوسکے ۔
تبصرے بند ہیں.