The news is by your side.

کراچی سرکلر ریلوے افتتاح کے لئے تیار

وزیر اعظم عمران خان آج کراچی میں سرکلر ریلوے کے منصوبہ کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ اس منصوبہ کی لاگت کا ابتدائی تخمینہ ڈھائی سو ارب روپے لگایا گیا ہے ۔

کراچی کے ٹریفک کے مسائل کو دیکھتے ہوئے گزشتہ ہفتے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اس منصوبہ کی منظوری دی تھی ۔

مجوزہ  ٹریک کی لمبائی تینتالیس کلو میٹر ہوگی اور اس میں تیس اسٹیشنز تیار کئے جائیں گے ۔ اس منصوبہ کو اٹھارہ سے چوبیس ماہ میں مکمل کرنے کا حکومتی عزم کا اظہار کیا گیا ہے ۔

سرکلر ریلوے دو ٹریکس پر چلائی جائے گی ، ایک ٹریک سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن اور دوسرا سٹی اسٹیشن سے دھابیجی تک جائے گا ۔

اس منصوبہ میں بائیس کراسنگ پوائننٹس تعمیر کئے جائیں گے کسی پھاٹک کی تعمیر منصوبہ کا حصہ نہیں ۔ ہر چھ منٹ پر ایک ٹرین اسٹیشن پر پہنچے گی جس سے یومیہ تین سے پانچ لاکھ مسافر آرام دہ سفر سے مستفید ہونگے ۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ الیکٹرک ٹرین ایک سو بیس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنا سفر کیا کرے گی ۔ ہر ٹرین چار کوچز پر مشتمل ہوگی جس میں بیک وقت آٹھ سو چودہ مسافر سفر کرسکیں گے ۔

یاد رہے کہ سرکلر ریلوے کا منصوبہ 1969 ءمیں پاکستان ریلوے کی جانب سے شروع کیا گیا تھاجس کے تحت ڈرگ روڈ سے سٹی اسٹیشن تک خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں ، اس اس سہولت سے سالانہ 60لاکھ افراد مستفید ہوا کرتے تھے ۔ سرکلر ریلوے کی افادیت کے پیش نظر 70سے 80 کی دہائی کے درمیان کراچی سرکلر ریلوے کے تحت روزانہ 24 ٹرینیں لوکل لوپ ٹریک اور 80 مین ٹریک پر چلائی گئیں ۔ کراچی سرکلر ریلوے لائن ڈرگ روڈ اسٹیشن سے شروع ہوکر لیاقت آباد سے گزر کر سٹی اسٹیشن کراچی پر ختم ہوتی تھی جبکہ مرکزی ریلوے لائن پر بھی کراچی سٹی اسٹیشن سے لانڈھی اور کراچی سٹی اسٹیشن سے ملیر چھاونی تک ٹرینیں چلاکرتی تھیں ۔

 

تبصرے بند ہیں.