عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ کرونا کی عالمی وبا اگلے سال بھی قابو نہیں آسکے گی کیونکہ ویکسینیشن کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ غریب ممالک کرونا ویکسینیشن کو لیکر زیادہ مستعدی کا مظاہرہ بھی نہیں کررہے اور انہین ویکسین آبادی کے لحاظ سے مل بھی نہیں رہی ۔ افریقہ آبادی کے لحاظ سے بڑا براعظم ہے لیکن ابھی تک اس کی آبادی کا 5 فیصد ہی ویکسینیٹڈ ہوا ہے ۔ جبکہ دیگر ممالک میں یہ شرح چالیس فیصد تک ہے ۔
کرونا ویکسینیشن کے معاملہ میں ہم ابھی تک وہ سرگرمی نہیں دکھا سکے جسکا مظاہرہ ہمیں کرنا چاہئیے تھا ۔ ویکسینیشن کو لیکر پوری دنیا کے ممالک کو ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اپنے ہر شہری کی ویکسین کو لازمی بنانا چاہئیے ۔
دوسری جانب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کرونا بوسٹر ویکسین کے لئے مکس اینڈ میچ لائحہ عمل کی اجازت دے دی ہے ۔ بوسٹر ڈوز کے لئے بنیادی ویکسینیشن کے بعد فائزر ، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جاسکتا ہے ۔
پاکستان کے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وبا کی پانچویں لہر سے بچنے کے لئے ویکسینیشن کے اہداف حاصل کرنا ضروری ہیں ۔ آبادی کے بڑے حصے نے ویکسین نہیں لگوائی تو ملک میں کرونا مشکلات پیدا کرسکتا ہے ۔ کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں ویکسینیشن کے عمل میں بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔
تبصرے بند ہیں.