او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ او آئی سی اجلاس پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہورہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کا ادراک کیا گیا اور اس کے خلاف اقدام اٹھائے گئے ۔
اسلامو فوبیا کے لئے 15 مارچ کا انتخاب اس لئے کیا کیونکہ کرائسٹ چرچ میں اس روز مسجد پر حملہ کرکے نہتے مسلامن شہید کئے گئے ۔
مذہب کو دہشت گردی سے جوڑا گیا نائن الیون کے بعد دنیا بھر میں اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا ۔ مسلمانوں کا غیر مسلم ممالک میں رہنا دشوار ہوگیا ۔
مسلم ممالک کے سربراہان کو اس حوالہ سے اپنی آواز بلند کرنی چاہئیے مسلمان اور اسلام کو دہشت گردی سے کیوں جورا گیا یہ سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا قرارداد پاکستان کی رو سے پاکستان کو مدینہ کی فلاحی ریاست بنانا ہے ۔
غریب ممالک میں امیر اور غریب کے لئے الگ قانون ہیں جو کسی فلاحی ریاست کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں ۔
اس وقت دنیا میں مسلمان ڈیڑھ ارب ہیں لیکن ان کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ تمام مسلمان ممالک کی کوئی مشترکہ خارجہ پالیسی ہی نہیں ۔
افغان جنگ نے افغانی بحران کو جنم دیا ، وہاں کے لوگوں کو ڈکٹیشن پسند نہیں افغان قوم 40 سال سے متاثر ہے اس کے لئے ہمیں ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
بھارت کشمیر میں باہر سے لوگ لاکر مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرکے اس کی خصوصی حیثیت ختم کررہا ہے ۔